بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ہزاروں روپے منظور ہونے کے ایس ایم ایس چلا کر سادہ لو لوگوں سے پیسے لوٹنے والا گروہ سرگرم،

انتظامیہ بائیو میٹرک تصدیق کے باوجود موبائل فون کے ذریعے جھوٹے اور دھوکے باز ایس ایم ایس نمبرز کے خلاف کارروائی نہ کرسکی

ہفتہ 14 مارچ 2015 22:43

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ہزاروں روپے منظور ہونے کے ایس ایم ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ہزاروں روپئے منظور ہونے کے ایس ایم ایس چلا کر سادہ لو لوگوں سے پیسے لوٹنے والا گروہ سرگرم، ایس ایم ایس موصول ہونے کے بعد مجبور اور لالچی لوگ فراڈیوں کے ہاتھوں لٹنے لگے،انتظامیہ بائیو میٹرک تصدیق کے باوجود موبائل فون کے ذریعے جھوٹے اور دھوکے باز ایس ایم ایس نمبرز کے خلاف کارروائی نہ کرسکی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق؛ مستحقین کیلئے حکومت کی جانب سے شروع کردہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نواز شریف حکومت کے حوالے ہونے کے بعد فون کے ذریعے دھوکہ اور جھوٹے ایس ایم ایس کرکے مجبور اور مالی طور پر پریشان لوگوں کو ہزاروں روپے منظور ہونے کی خوشخبری کے ایس ایم ایس بھیج کر مطلوبہ نمبر پر فون کرنے کی ہدایات دی جاتی ہیں ، جس کے بعد مجبور لوگ لالچ میں آکر دیئے گئے فون نمبر پر کال کرتے ہیں جس پر ایک لڑکی انہیں مبارکباد پیش کرتی ہے اور ان کے 30ہزار سے 50ہزار روپے منظور ہونے کی خوشخبری بتاتی ہے اور ہدایت کرتی ہے کہ اپنا بینک نمبر بتایئے تا کہ آپ کے پیسے آپ کے اکاوٴنٹ میں منتقل کئے جاسکیں اس لئے ضروری ہے کہ آپ پانچ ہزار روپے ایزی پئسہ کے ذریعے بھیج دیں ، اس سلسلے میں گذشتہ روز علی محمد نامی ایک شخص نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ مالی طور پر شدید تنگی کا شکار ہے اسی دوران اس کے فون نمبر پر 0343-4088430پر ایس ایم ایس آیا کہ بینظیر انکم سپورٹ گھر گھر سروے کے دوران آپ کے 30ہزار روپے منظور ہوگئے ہیں ، آپ کا یہ فون نمبر رجسٹرڈ ہے براء مہربانی آپ اس 0340-4089115 فون نمبر پر رابطہ کریں، میں نے جب رابطہ کیا تو ایک لڑکی نے مبارک باد دیتے ہوئے بینک اکاوٴنٹ نمبر پوچھا اور رقم منتقل کرنے کیلئے ایزی پئسہ کے ذریعے پانچ ہزا ر روپے طلب کیے جو میں نے خوشی خوشی کسی سے ادھار لیکر ایزی پئسہ کردیئے لیکن ایک ہفتے سے زائد کا وقت گذر گیا ہے میرے اکاوٴنٹ میں پیسے منتقل نہیں ہوئے ، ایسے ایس ایم ایس کے چکر میں آکر کئی افراد لٹ چکے ہیں ، بائیومیٹرک تصدیق ہوجانے کے باوجود دھوکہ دینے والوں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں آرہی۔

متعلقہ عنوان :