لاہور ‘ مسیحی عبادت گاہ کے باہر فائرنگ‘ دو خود کش دھماکے‘ دو پولیس اہلکاروں ‘ دو بھائیوں سمیت 14افراد جاں بحق ،

بچوں اورمرد و خواتین سمیت 65سے زائد زخمی ،کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ مسیحی اکثریتی آبادی یوحنا آباد میں کیتھڈرل ، کرائسٹ چرچ میں دعائیہ تقریبات کے دوران دو مشکوک افراد نے زبردستی چرچ میں داخل ہونے کی کوشش کی سکیورٹی گارڈز کی روکنے کی کوشش پر اچانک دھماکہ ہو گیا ‘ اس دوران فائرنگ کی آواز بھی آئیں ‘ چند ہی لمحوں بعد ایک دوسر ادھماکہ ہوگیا ، مشتعل مظاہرین نے جائے وقوعہ سے دو مشتبہ افراد کو پکڑ کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا دیا ، پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ کو جائے وقوعہ پر آنے سے روکدیا اور پتھراؤ کیا ،مشتعل مظاہرین نے فیروز روڈ اور میٹرو بس ،سروس کو بھی بند کر دیا اور گاڑیوں پر پتھراؤ کر کے شیشے توڑ دئیے ،کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان جماعت الحرار نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی، صدر مملکت ممنو ن حسین‘ وزیر اعظم محمد نواز شریف ‘ قائمقام گورنر رانا اقبال اوروزیر اعلیٰ شہباز شریف سمیت دیگر کی شدید مذمت، وزیر اعظم نواز شریف نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف‘ وفاقی وزیر داخلہ نے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی

اتوار 15 مارچ 2015 15:31

لاہور( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار15مارچ ۔2015ء) صوبائی دارالحکومت کے علاقہ یوحنا آباد میں مسیحی عبادت گاہ کے باہر فائرنگ اور دو خود کش دھماکوں کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں اور دو بھائیوں سمیت 14افراد جاں بحق جبکہ بچوں ،مرد و خواتین سمیت 60سے زائد زخمی ہو گئے ،کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ،مشتعل مظاہرین نے جائے وقوعہ سے دو مشتبہ افراد کو پکڑ کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا دیا ، مشتعل مظاہرین نے پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ کو جائے وقوعہ پر آنے سے روکدیا اور پتھراؤ کیا جبکہ مشتعل مظاہرین نے فیروز روڈ اور میٹرو بس سروس کو بھی بند کر دیا اور گاڑیوں پر پتھراؤ کر کے شیشے توڑ دئیے ،کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان جماعت الحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے لاہور میں یوحنا آباد کے علاقے میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی، صدر مملکت ممنو ن حسین‘ وزیر اعظم محمد نواز شریف ‘ قائمقام گورنر رانا اقبال اوروزیر اعلیٰ شہباز شریف سمیت دیگر نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے، وزیر اعظم محمد نواز شریف نے وزیر اعلیٰ پنجاب جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آئی جی پنجاب سے واقعے سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اتوارکے روز صوبائی دارالحکومت میں مسیحی اکثریتی آبادی یوحنا آباد میں کیتھڈرل ، کرائسٹ چرچ میں دعائیہ تقریب جاری تھی کی اس دوران دو مشکوک افراد نے زبردستی چرچ میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر سکیورٹی گارڈز نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو اچانک دھماکہ ہو گیا جبکہ اس دوران فائرنگ کی آواز بھی آئیں جبکہ چند ہی لمحوں بعد ایک دوسر ادھماکہ ہوگیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

دھماکوں کی آواز اس قدر زیادہ تھیں کہ یہ کئی کلو میٹر دور تک سنی گئی جسکے بعد قریبی رہائشی موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے زخمیوں کو اپنی مدد آپ کے تحت ہسپتال پہنچایا ۔ اطلاع ملنے پر پولیس ‘ بم ڈسپوزل سکواڈ ،ریسکیو 1122‘ ایدھی ایمبولیسنزسمیت دیگر امدادی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں تاہم مشتعل مظاہرین نے ان گاڑیوں خصوصاً پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ کو آگے جانے سے روکدیا بعد ازاں ایمبولیسنز کو جائے وقوعہ تک رسائی دیدی گئی جنہوں نے زخمیوں کو فوری طور پر قریب ترین جنرل ہسپتال منتقل کیا ۔

مشتعل مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا اور انکے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ۔عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ اور دھماکوں سے افر اتفری مچ گئی اور چیخ و پکار سے کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔ اس دوران وہاں موجود مظاہرین نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان پر بد ترین تشدد شروع کر دیا اور ان کا کہنا تھاکہ دونوں دہشتگردوں کے ساتھی تھی اور ایک سے پسٹل بھی برآمد ہوا ہے ۔

اس دوران پولیس کی بھاری نفری دو نوں مشتبہ افراد کو مشتعل افراد سے زبردستی چھڑا نے میں کامیاب ہو گئی لیکن مظاہرین کی تعداد زیادہ ہونے پر انہوں نے دونوں کو پولیس سے دوبارہ چھین لیا اور تشدد شروع کر دیا اور بعد ازاں انہیں فیروز پور روڈ پر مبینہ پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی جبکہ اس دوران مشتعل مظاہرین نے پولیس کو قریب نہ آنے دیا ۔ مشتعل مظاہرین بعد ازاں فیروز روڈ اور میٹرو بس سروس کے روٹ پر آگئے اور پتھراؤ شروع کر دیا جس سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے مشتعل مظاہرین نے میٹروکے روٹ پر لگے جنگلوں اور اسٹیشنز پر بھی توڑ پھوڑ کی ۔

اس دوران پولیس کے اعلیٰ افسران مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش کرتے رہے لیکن انہیں پسپائی اختیار کرنا پڑی جسکے بعد وہ وہاں سے واپس چلے گئے اور اعلیٰ حکام کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نامعلوم شخص نے پہلے فائرنگ کی اور اس کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا ۔سرکاری ٹی وی نے ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کے حوالے سے بتایا کہ دونوں دھماکے خود کش تھے ۔

کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان جماعت الحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے لاہور میں یوحنا آباد کے علاقے میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ایم ایس جنرل ہسپتال ڈاکٹر سعید صوبن کے مطابق دھماکوں کے نتیجے میں 14افراد جاں بحق ،بچوں‘ مردو و خواتین سمیت 68افراد زخمی ہیں جن میں سے 25کی حالت تشویشناک ہے۔