پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) بتائیں کہ جب کراچی میں معصوم شہریوں کا پرندوں کی طرح شکار کیا جارہا تھا اور مزدوروں کو زندہ جلایا جارہا تھا تو وہ کہا ں تھیں؟‘ایم کیو ایم کے جرائم میں وہ لوگ بھی برابر کے شریک ہیں جو قاتلوں کے گروہ کو بار بار اقتدار میں شریک کرتے رہے ‘ایم کیو ایم کبھی پیپلز پارٹی ،کبھی ن لیگ اورکبھی جرنیلوں کے ساتھ اتحاد کرکے حکومت میں شامل ہوتی رہی ‘الطاف حسین کو انٹر پول کے ذریعے پاکستان لایا جائے ‘21ویںآ ئینی ترمیم کی روشنی میں بتایا جائے کہ ایم کیو ایم دہشت گرد گروہ ہے کہ نہیں ‘ہم عدل و انصاف کے ترازو کو دیکھنا چاہتے ہیں ‘مذہب اور مسجدوں مدرسوں کو ٹارگٹ بناکر علماء کی گرفتاریاں اور اذانوں کی آواز کو دبانے والے ہزاروں معصوم انسانوں کے قاتلوں کو کندھوں پر بٹھاتے رہے ‘ ایم کیو ایم کی سرپرستی کرنے والوں نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ وہ دہشت گردی کو ختم نہیں اسے بڑھانا چاہتے ہیں،امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا منصورہ میں کارکنان کی تربیت گاہ سے خطاب

اتوار 15 مارچ 2015 21:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مارچ۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن بتائیں کہ جب کراچی میں معصوم شہریوں کا پرندوں کی طرح شکار کیا جارہا تھا اور مزدوروں کو زندہ جلایا جارہا تھا تو وہ کہا ں تھیں ،ایم کیو ایم کے جرائم میں وہ لوگ بھی برابر کے شریک ہیں جو قاتلوں کے گروہ کو بار بار اقتدار میں شریک کرتے رہے ،ایم کیو ایم کبھی پیپلز پارٹی ،کبھی ن لیگ اورکبھی جرنیلوں کے ساتھ اتحاد کرکے حکومت میں شامل ہوتی رہی ،الطاف حسین کو انٹر پول کے ذریعے پاکستان لایا جائے ۔

21ویںآ ئینی ترمیم کی روشنی میں بتایا جائے کہ ایم کیو ایم دہشت گرد گروہ ہے کہ نہیں ،ہم عدل و انصاف کے ترازو کو دیکھنا چاہتے ہیں ،مذہب اور مسجدوں مدرسوں کو ٹارگٹ بناکر علماء کی گرفتاریاں اور اذانوں کی آواز کو دبانے والے ہزاروں معصوم انسانوں کے قاتلوں کو کندھوں پر بٹھاتے رہے ۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کی سرپرستی کرنے والوں نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ وہ دہشت گردی کو ختم نہیں اسے بڑھانا چاہتے ہیں ، ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں جاری مرکزی تربیت گاہ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر نائب امراء حافظ محمد ادریس ،اسد اللہ بھٹو ایڈووکیٹ اور سید لطیف الرحمن شاہ بھی موجود تھے ۔سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ اب ملک میں لیفٹ اور رائٹ کی نہیں رائٹ اور رانگ کی سیاست ہونی چاہئے ،عوام اس دن کے انتظار میں ہیں جب حکمران غلط کو غلط اور صحیح کو صحیح تسلیم کرنے کی خوف خدا پر مبنی پالیسی کو اختیار کرکے اپنے اندر اللہ کے سامنے جواب دہی کا احساس پید اکریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 30سال سے پاکستان کی اقتصادی شہ رگ پر سی آئی اے ،را اور موساد کے کارندوں کا قبضہ ہے ،بھارت اور افریقہ میں ٹریننگ کیمپوں کے ثبوت تمام خفیہ اداروں اور انویسٹی گیشن ایجنسیوں کے پاس موجود ہیں لیکن حکومتوں کی چھتری تلے ہونے والے جرائم کو روکنے کی کسی کو جرأت نہیں ہوئی ،انہوں نے کہا کہ ایک طرف معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ جاری رہی اور دوسری طرف مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی حکومتوں نے سیاسی مصلحتوں کی خاطر آنکھیں بند رکھیں اور قاتلوں نے روشنیوں کے شہر کو شکار گاہ بنائے رکھا ۔

انہوں نے کہا کہ اب پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن بھی قوم کے کٹہرے میں کھڑی ہیں اور عوام انہیں جواب طلب نظروں سے دیکھ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حالات کا تقاضا ہے کہ عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کیلئے الطاف حسین کو انٹرپول کے ذریعہ پاکستان لایا جائے اور ان پر بے گناہ انسانوں کے قتل کے مقدمات چلائے جائیں ۔سراج الحق نے کہا کہ ہم توپ اور ٹینک سے نہیں دعوت کے ذریعے انقلاب لائیں گے اور جمہوری و آئینی طریقے سے انگریز سے وفاداری اور ملت سے غداری کرکے جاگیریں حاصل کرنے والے جاگیرداروں کو اقتدار کے ایوانوں سے نکال باہر کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اب ظلم و جبر کے اس نظام کاخاتمہ ہونا چاہئے ، انہوں نے کہا کہ ہم ملک سے اسٹیٹس کو ختم کرنے کیلئے آخری حد تک جائیں گے ،ملک کو لوٹنے والوں سے حرام کی کمائی اور جاگیریں لیکر غریب عوام کے اندر تقسیم کریں گے ،انہوں نے کہا کہ ہمارا آئیڈیل خلافت راشدہ کا نظام ہے جس میں وقت کے حکمران لمبی تان کر نہیں سوتے بلکہ عوام کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں اور انہیں احساس ہوتا ہے کہ اگر کوئی غریب بھوکا سویا تو انہیں اللہ کے حضور اس کا جواب دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی3اپریل سے 12اپریل تک ملک بھر میں رابطہ عوام مہم چلائے گی اور لاکھوں نوجوانوں ،مزدوروں ،خواتین اور کسانوں کو جماعت کا ووٹر بنایا جائے گا ،سراج الحق نے کہا کہ ہم ان شاء اللہ عوام کی قوت سے سیاسی برہمنوں اورپنڈتوں کا سیاست کے ایوانوں سے ہمیشہ کیلئے بوریا بستر گول کردیں گے