جنرل ہسپتا ل سے بم دھماکے کے 52زخمی ڈسچارج ، 17زیر علاج ہیں‘ پروفیسر انجم حبیب وہرہ

پیر 16 مارچ 2015 17:49

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2015ء)اتوار کو یو حنا آباد چرچ میں خود کش بم دھماکے کے بعد جنرل ہسپتال لائے جا نے والے 70زخمی افراد میں سے 52کو ضروری علاج و معالجے کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ پیر کے روز خوشی مسیح زخموں کی تاب نہ لا تے ہو ئے چل بساجبکہ 17زخمی ابھی تک زیر علاج ہیں ۔ جن کی طبی سہولیات پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے ۔

پرنسپل پی جی ایم آئی و لاہور جنرل ہسپتال پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے گزشتہ روز ایم ایس ڈاکٹر سعید صہوبن اور دیگر ڈاکٹروں کے ہمراہ زخمیوں کے بستر پر فرداً فرداً جا کر ان کے علاج معالجے کا جائزہ لیا اور ان کی خیریت دریافت کی ۔اس موقع پر زخمیوں کے لواحقین بھی موجود تھے ۔ پرو فیسر انجم حبیب وہرہ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ اتوار کے روز یو حنا آباد چرچ بم دھماکے میں جنرل ہسپتا ل کی سٹاف نرس امبرین مختار بھی اپنے خاوند سمیت جاں بحق ہو گئی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امبرین مختار ایک فرض شناس اور ہمدرد نرس تھی جس کی جان جا نے پر پور ے ہسپتال کا سٹاف بالخصوص ان کی نرس ساتھی بے حد افسردہ اور رنجیدہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت کے مطابق جنرل ہسپتال کے ڈاکٹرز نرسیں اور نرسنگ طالبات ودیگر طبی عملہ زخمیوں کی دیکھ بھال میں دن رات مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز سانحہ کی اطلاع ملتے ہی سینئر ڈاکٹر نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف بلا تاخیر ہسپتال پہنچ گیا تھااور جس جذبے سے انہوں نے دھماکے کے متاثرین کو طبی امداد فراہم کی جس پر وہ ان کو سلیوٹ پیش کرتے ہیں ۔