پنجاب حکومت اورپاکستان ریلوے کے درمیان لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا معاہدہ طے پاگیا،معاہدے پر پچھلے ڈیڑھ سال سے کام ہو رہا تھا‘ ریلوے کے ریکارڈکی جانچ پڑتال کیلئے 27ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں‘قیام پاکستان سے لے کر اب تک ریلوے کی زمینوں کو ہڑپ کرنے کی کوشش کی گئی ہے‘ریلوے کے بعض پارسل پرتحریر پڑھنا بھی ناممکن ہوگیا ‘24 ماہ میں اراضی کا ریکارڈکمپیوٹرائزاڈ کیا جائے گا‘ منصوبے پر 40کروڑ لاگت آئے گی،خواجہ سعد رفیق

پیر 16 مارچ 2015 19:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2015ء) پنجاب حکومت اور پاکستان ریلوے کے درمیان لینڈ رکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا معاہدہ طے پا گیا،، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کہتے ہیں معاہدے کے تحت دو سال میں تمام لینڈ رکارڈ کمپیوٹرائزڈ کر دیا جائے گا پیرکو ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں یہاں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں پنجاب حکومت اور پاکستان ریلوے کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پردستخط کئے گئے ۔

(جاری ہے)

تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے نیکہا کہ معاہدے پر پچھلے ڈیڑھ سال سے کام ہو رہا تھا‘ ریلوے کے ریکارڈکی جانچ پڑتال کیلئے 27ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، محکمے کی ایک ایک انچ کے دفاع کے لئے ٹیمیں سروے کریں گی۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان سے لے کر اب تک ریلویکی زمینوں کو ہڑپ کرنے کی کوشش کی گئی، اگر کسی نے بہتری کے لئے قدم اٹھایا تو اس کی کسی نے سنی ہی نہیں۔

۔ انہوں نے بتایا کہ ریلوے کے بعض پارسل پرتحریر پڑھنا بھی ناممکن ہوگیا ہے۔چوبیس ماہ میں اراضی کا ریکارڈکمپیوٹرائزاڈ کیا جائے گا۔ منصوبے پر چالیس کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ وزیر ریلوے نے کراچی سے سرگودہا کے درمیان چلنے والی ٹرین ملت ایکسپریس کو ملکوال تک توسیع دینے کا بھی اعلان کیا۔