سانحہ یوحنا آباد ، مشتبہ دہشت گرد سمجھ کر جلائے گئے دو افراد میں سے ایک کی شناخت ہو گئی ،قصور کے رہائشی 25سالہ محمد نعیم کی شیشے کی دکان تھی ،مقتول کے بھائی نے تھانہ نشتر کالونی میں کارروئی کیلئے درخواست دیدی ،ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعد شناخت بارے حتمی طور پر کچھ کہا جا سکتا ہے ‘ پولیس ،بھائی نے کہا تھا چاول بچا کر رکھنا دو گھنٹے تک واپس آرہا ہو ں ، دوبارہ رابطہ نہ ہو سکا ‘ بہن کی گفتگو

پیر 16 مارچ 2015 21:39

سانحہ یوحنا آباد ، مشتبہ دہشت گرد سمجھ کر جلائے گئے دو افراد میں سے ..

لاہور /قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 مارچ۔2015ء) لاہور کے علاقہ یوحنا آباد میں گرجا گھروں کے باہر خود کش دھماکوں کے بعد مشتبہ دہشت گرد سمجھ کر جلائے گئے دو افراد میں سے ایک کی شناخت ہو گئی ، ورثاء نے ہلاکت کے خلاف تھانہ نشتر ٹاؤن میں درخواست دیدی جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعد شناخت بارے حتمی طور پر کچھ کہا جا سکتا ہے ۔

بتایا گیا ہے کہ گرجا گھروں پر ہونے والے بم دھماکوں کے بعد مشتعل مظاہرین کے ہاتھوں قتل جلائے جانے والے دو افراد میں سے ایک کی شناخت محمد نعیم کے نام ہو گئی ہے۔ 25سالہ محمد نعیم فیروز پور روڈ پر یوحنا آباد سے قصور کی طرف جاتے ہوئے دلو خرد سٹاپ پر شیشے کی دکان کا مالک تھا اور اس کی رہائش قصور کے علاقے للیانی میں تھی۔

(جاری ہے)

مقتول نعیم کے بھائی سلیم نے لاہور کے تھانہ نشتر کالونی میں ایک درخواست درج کروائی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ روز مشتعل مظاہرین کے ہاتھوں ہلاک ہونے والا ایک شخص ان کا بھائی ہے جس کا نام نعیم تھا۔

سلیم کی جانب سے اپنے بھائی کی تصویر بھی درخواست کے ساتھ پولیس کو جمع کروائی گئی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ نعیم شیشہ کاٹنے کا کام کرتا تھا اور کام کے سلسلے میں یوحنا آباد گیا تھا لیکن احتجاج کے دوران مشتعل افراد کے ہتھے چڑھ گیا۔ درخواست میں مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مشتعل افراد نے نہ صرف ان کے بھائی کو قتل کیا بلکہ ان کی لاش کو زندہ جلایا۔

مقتول کی بہن نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس کا بھائی اتوار کے روز کام کے سلسلے میں گھر سے نکلا تھا ، نعیم نے گھر سے جاتے وقت کہا تھا کہ چاول بچا کر رکھنا میں دو گھنٹے تک کام سے فارغ ہو کر واپس آرہا ہوں ، بعد میں فون کیا تو بھائی سے رابطہ نہ ہو سکا ۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ آنے تک جلائے گئے دونوں افراد کی شناخت بارے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا ، رپورٹ آنے کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے ۔ واضح رہے کہ اتوار کے روز لاہور کے گرجا گھروں میں ہونے والے بم دھماکوں میں کم از کم 15افراد ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد مشتعل مظاہرین نے دو افراد کو تشدد کرکے قتل کرنے کے بعد جلا دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :