آج علماء اہلسنت صرف فضائل بیان کر کے لوگوں کو خوش کرتے ہیں

مسلمان بنیادی مسائل سے لاعلم ہونے کی وجہ سے انتشار اور فرقہ پرستی کا شکار ہو رہے ہیں،پیر سید کرامت علی شاہ

منگل 17 مارچ 2015 16:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2015ء) نوجوان مذہبی سکالر واہلسنت والجماعت کے رہنما پیر سید کرامت علی شاہ نے کہا ہے کہ آج علماء اہلسنت صرف فضائل بیان کر کے لوگوں کو خوش کرتے ہیں، مسلمان بنیادی مسائل سے لاعلم ہونے کی وجہ سے انتشار اور فرقہ پرستی کا شکار ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ نماز جمعہ میں خطبات سننے اور محافل میلاد کا انعقاد کرنے والے پانچ وقت کے نمازی نہیں بنتے، سود کے لین دین اور اشیاء خوردونوش میں ملاوٹ کرتا ہے، ناپ تول میں کمی بیشی سمیت غیر اخلاقی اور غیر انسانی فعل کامرتکب ہو رہے ہیں، یہ بات انہوں نے گزشتہ روز ایوان اقبال لاہور میں بزم رضا کے زیراہتمام مفتی اعظم سیمینار سے خطاب اوراُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

17مارچ۔

(جاری ہے)

2015ء سے گفتگو میں کہی، سید کرامت علی شاہ پورسیداں نے کہا آج پیسے کے بل بوتے پر پیر حضرات علماء کے ذریعے اپنی تعریفیں کرواتے ہیں اور چند علماء کرام بھی 50ہزار اور ایک لاکھ روپے لے کر ان کو قطب اعظم سمیت بڑے بڑے القابات سے نوازتے ہیں، انہیں ولایت کااعلیٰ ترین سرٹیفکیٹ جاری کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پیروں کے بگاڑ میں علماء کا کردار ہے اور جو اسلام کی تعلیمات پر عمل کی بات کرے جو پیسوں کی بے جا تقسیم نہ کر سکے اسے جماعت اہلسنت سے خارج سمجھا جاتا ہے اور اس کے خلاف من گھڑت فتویٰ جاری کر کے انہیں کسی اور مسلک اور گروپ کے ساتھ ملا دیا جاتا ہے، سید کرامت علی شاہ نے کہا کہ ولایت پیسوں سے نہیں اللہ کے قرب سے حاصل ہوتی ہے اور آج ہمیں اپنے مخالف کامقابلہ کرنے کیلئے اتحاد کی ضرورت ہے لیکن اس میں بھی ہمارے اکابرین مخلص دکھائی نہیں دیتے، انہوں نے کہا کہ ایک بہت بڑے رہنما نے اتحاد کی بات کی تو میں نے کہا کیا اتحاد کیلئے اپنے عہدہ کی قربانی دے سکتے ہیں تو انہوں نے جواب دیا ایسااتحاد کبھی نہیں کروں گا، بغیر اتحاد کے کام چل رہا ہے، سید کرامت علی شاہ نے کہا سچ کڑوا ہوتا ہے اور اس کا ردعمل بھی آتا ہے میری بات تلخ اور سچی ہے میں ہر قسم کے ردعمل کیلئے بھی تیار ہوں۔