بیٹا کوما میں چلا گیا، ماں نے سکول کے خلاف مقدمہ کر دیا

بدھ 18 مارچ 2015 13:09

بیٹا کوما میں چلا گیا، ماں نے سکول کے خلاف مقدمہ کر دیا

سری لنکا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ2015ء) کولمبو کے رائل کالج کے ایک طالب علم اور اس کی ماں نے کولمبو ڈسٹرکٹ کورٹ میں سکول کے پرنسپل اور 7 دیگر افراد کے خلاف دو مقدمات درج کرائے ہیں۔مقدمے میں 260 ملین روپے کے ہرجانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ساسانکا جگت 2 مارچ 2013 کو رائل کالج کے سوئمنگ پول میں نہاتے ہوئے چوٹوں کے باعث ڈوبنے ہی والا تھا کہ اسے تشویشناک حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ کومے میں چلا گیا۔

طالب علم اور اس کی ماں گیتا چاندنی نےاپنے وکیل کے ذریعے 3 دسمبر کو سکول کے پرنسپل کے نام ایک خط بھجوایا جس میں اسے 15 دن کے اندر اندر 260 ملین ادا کرنے کو کہا گیا۔پرنسپل کی طرف سے کوئی جواب نہ آنے پرماں نے رائل کالج کے پرنسپل، ماسٹر انچارج آف سکاؤٹنگ اور سوئمنگ انسٹرکٹر سمیت 8 افراد پر مقدمہ کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

گیتا چاندنی کا کہنا ہے کہ اس کے شوہر کا 1999 میں انتقال ہو گیا تھا۔

اس کا بیٹا بھی شوہر کو دفنانے کے دن پیدا ہوا۔ اس نے کہا کہ اس کا بیٹا بہت ذہین اور چست ہے جو نہ صرف نصابی بلکہ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی آگے رہتا ہے۔ گیتا نے کہا کہ 2 مارچ 2013 کو سکول کے اندر لگنے والے سکاؤٹنگ کیمپ میں اس نے سکول انتظامیہ پر بھروسہ کرتے ہوئے اپنے بیٹے کو بھیجا۔ اس کیمپ میں سوئمنگ پول پر کئی سرگرمیاں ہوئیں تھیں۔ گیتا چاندنی کو شام کو بتایا گیا کہ اس کا بیٹا سوئمنگ پول میں ڈوبنے ہی والا تھا اور اسے تشویشناک حال میں کولمبو نیشنل ہوسپیٹل پہنچایا گیا ہے۔

ماں نے الزام لگایا کہ سکول انتظامیہ بچوں کی حفاظت کے لیے زندگی بچانے والی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔سوئمنگ پول پر نہ کوئی لائف گارڈ ہے اور نہ سکول میں کوئی گاڑی جو ہنگامی صورتحا ل میں بچوں کو ہسپتال پہنچا سکے۔حادثہ ہونے کی صورت میں سکول میں فرسٹ ایڈ کا بھی کوئی بندوبست نہیں۔ گیتا چاندنی نے کہا کہ اس کا بیٹا تب سے ہی ہسپتال میں کوما میں ہے ۔ خوراک کے لیے اسے ٹیوبز کی مدد سے مائع خوراک دی جاتی ہے۔ اس نے سکول کی انتظامیہ سے مالی مدد کے لیے بھی درخواست بھی کی مگر پرنسپل نے اس کی بات سننے سے انکار کر دیا۔گیتا چاندنی کا کہنا ہے کہ بیٹے کے علاج پر اس کا بہت سا پیسہ خرچ ہو چکا ہے اور آگے بیٹے کے علاج کے لیے مزید اخراجات کی ضرورت ہے۔