ہائیکورٹ کی رولز کمیٹی نے ججز کوحکومت کے ماتحت کرنے کے بل کو مسترد کردیا

بدھ 18 مارچ 2015 17:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2015ء) ہائیکورٹ کی رولز کمیٹی نے ججز کوحکومت کے ماتحت کرنے کے بل کو مسترد کردیا۔اعلی عدلیہ اور ماتحت عدلیہ کے اثاثوں کی تفصیلات جاننے کے لیے بل پرہائیکورٹ کا شدید تحفظات کا اظہار۔کونفلیکٹ پف انٹرسٹ بل 2015کے تحت اعلی عدلیہ اورماتحت عدلیہ کے ججزکے اثاثوں کی چھان بین کمیشن کرے گا۔لاہور۔اعلی عدلیہ اورماتحت عدلیہ کے ججز کو بل کے تحت کمیش کے روبرو پیش ہوناضروری ہوگا۔

عدلیہ آزاد خود مختار ہے اور مالی معاملات میں بھی کسی کے ماتحت نہیں کیاجاسکتا رولز کمیٹی۔لاہورہائیکورٹ کی رولز کمیٹی نے ججز کوحکومت کے ماتحت کرنے کے مجوزہ حکومتی بل کو مسترد کردیا۔حکومت نے مجوزہ بل کونفلیکٹ آف انٹرسٹ 2015کے تحت اعلی عدلیہ اور ماتحت عدلیہ پبلک آفس ہولڈ میں شامل ہوں گے۔

(جاری ہے)

اس بل کے تحت ایک کمیشن بنے گا جو اعلی عدلیہ اور ماتحت عدلیہ کے ججز کے اثاثوں کی چھان بین کرے گا اور ضرورت پڑنے پر کمیشن ججز کو طلب کرسکے گا۔

ہائیکورٹ کی رولز کمیٹی نے اس مجوزہ بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔رولز کمیٹی نے یہ بھی کہاہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے بعد عدلیہ آزاد اور خود مختار ہے عدلیہ مالی معاملات سمیت کسی بھی طرح حکومت کے ماتحت نہیں جج آئین کے تحت حلف اٹھاتا ہے حکومت کا پابند نہیں ہوسکتا رولز کمیٹی نے تحفظ کا مراسلہ حکومت بھجوادیا