برطانیہ الطاف حسین کو بیان بازی سے روکے، الطاف حسین پاکستانی سکیورٹی فورسز کو بدنام کر رہے ہیں ، نائن زیرو پر کارروائی قانون کے دائرے میں ر ہ کر کی گئی، وزیر داخلہ چوہدری نثار کی برطانوی ہائی کمشنر فلپ برٹن سے ملاقات میں گفتگو ، برطانو ی نشریاتی ادارے کی رپورٹ

بدھ 18 مارچ 2015 23:40

برطانیہ الطاف حسین کو بیان بازی سے روکے، الطاف حسین پاکستانی سکیورٹی ..

لندن/اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2015ء) پاکستان کی حکومت نے برطانیہ سے کہا ہے کہ اْن کے شہری الطاف حسین پاکستانی سکیورٹی فورسز کو بدنام کر رہے ہیں اور برطانوی حکومت انھیں بیان بازی سے روکنے کے لیے قانونی راستے استعمال کرے،متحدہ قومی موومنٹ کے ہیڈکوارٹر پر کارروائی قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کی گئی۔ بدھ کو برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ مطالبہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی برطانوی ہائی کمشنر فلپ برٹن سے ہونے والی ملاقات میں کیاگیا ۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وزارتِ داخلہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ وزیر داخلہ نے برطانوی ہائی کمشنر سے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف مقدمہ بھی درج ہو چکا ہے اور اب برطانوی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ الطاف حسین کو بیان بازی سے روکے۔

(جاری ہے)

گذشتہ ہفتے رینجرز حکام نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو چھاپہ مارا تھا، اور سزا یافتہ مجرموں سمیت کئی افراد کو حراست میں لیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا تھا کہ کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے ہیڈکوارٹر پر ہونے والی کارروائی قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کی گئی تھی۔وزیر داخلہ نے برطانوی ہائی کمیشن سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور ان حالات میں جب آپریشن ضربِ عضب میں فوج کو کامیابیاں مل رہی ہیں، برطانوی شہری الطاف حسین کی فوج کے خلاف الزام تراشی سے دہشت گردی کے خلاف جنگ متاثر ہو سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ رینجرز حکام نے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے کے بعد الطاف حسین نے نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے اور وزارت داخلہ اس سلسلے میں برطانوی حکومت سے بات کرے۔اس سے قبل نجی ٹی وی کے پروگرام میں الطاف حسین نے کہا تھا کہ ریاستی ادارے ایم کیو ایم کے خلاف ہیں اور جنھوں نے بھی ایم کیو ایم کے مرکز پر چھاپہ مارا وہ ’تھے‘ ہو جائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق چھاپے کے دوران رینجرز نے ناجائز اسلحہ اور سزا یافتہ مجرم سمیت کئی مشکوک افراد کو حراست میں بھی لیا۔رینجرز حکام نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما الطاف حسین پر تضحیک آمیز گفتگو کرنے اور قتل کی دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیا تھا اور الطاف حسین کے خلاف کراچی کے سول لائنز مقدمہ دائر کیا ہے۔الطاف حسین کے خلاف مقدمہ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے اور مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 اور تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 506 شامل ہے۔

دوسری جانب ایم کیو ایم نے کہاہے کہ الطاف حسین کے خلاف مقدمے میں لگائے گئے الزامات حقائق کے منافی ہیں۔رینجرز نے گذشتہ ہفتے عزیز آباد کے علاقے میں ایم کیو ایم کے ہیڈکوارٹر پر چھاپہ مارا تھا۔ رینجرز نے دعویٰ کیا تھا کہ چھاپے کے دوران انھوں نے بڑی تعداد میں ناجائز اسلحہ اپنے قبصے میں لیا ہے اور سزا یافتہ مجرموں سمیت کئی مشکوک افراد کو حراست میں بھی لیا ۔وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ نائن زیرو پر چھاپہ خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر مارا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں فوج کے ذریعے آپریشن ایم کیو ایم ہی کا مطالبہ تھا اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کارروائی کرنا رینجرز اور پولیس کا استحقاق ہے۔