نادرا نیٹ ورک سیل کا ڈائریکٹر جنرل اشفاق احمد اسلامی یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے ہوئے پکڑا گیا،

چیرمین نادرا کا فی الفو ر نوٹس لیکر معطل کر تے ہوئے انکوائر ی کا حکم ، وزیر داخلہ کا نوٹس ، مزید کرپٹ مافیا کے خلاف گھیرا تنگ کر نے کی ہدایت نادرا

جمعرات 19 مارچ 2015 23:03

نادرا نیٹ ورک سیل کا ڈائریکٹر جنرل اشفاق احمد اسلامی یونیورسٹی کی طالبہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء ) نیشنل ڈیٹابیس نیٹ ورک اتھارٹی ،،نادرا،،کانیٹ ورک سیل کا ڈائریکٹر جنرل اشفاق احمد اسلامی یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے ہوئے پکڑا گیا،چیرمین نادرا نے فی الفو ر نوٹس لیکر معطل کر تے ہوئے انکوائر ی کا حکم دیدیا ہے۔وزیر داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے مزید کرپٹ مافیا کے خلاف گھیرا تنگ کر نے کی ہدایت کر دی ۔

اُآن لائن کو معتبر ذرائع سے معلوم ہواہے کہ نادرا نیٹ ورک سیکشن کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل اشفاق احمد گزشتہ چند دن قبل اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ گاڑی میں نازیبا حرکات میں مصروف تھا کہ اس دوران انہیں یونیورسٹی کی انتظامیہ اور سیکورٹی نے گرفتار کرتے ہوئے نادرا کے چےئرمین کو فون کیا تو انہوں نے کہا کہ آپ اپنی کارروائی مکمل کرلیں بعد ازں ادارہ محکمانہ کارروائی کرے گا ۔

(جاری ہے)

تاہم تین گھنٹے سیکورٹی اہلکار متعلقہ ڈی جی سے پوچھ گچھ کرتے رہے اور ملزم ڈی جی نے انہیں بتایا کہ تین سال سے مذکورہ لڑکی کے ساتھ ان کا افےئر چل رہاتھا اور ہم عنقریب شادی کرنے والے تھے تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ ادارے کو بدنامی سے بچانے کے لیے پولیس حکام کو آگاہ نہ کیا جائے اور لڑکی کو فوری یونیورسٹی سے نکال دیا گیا ۔

جوکہ بی ایس آنرز کی طالبہ ہیں ۔دوسری جانب چےئرمین نادرا عثمان یوسف مبین نے ڈائریکٹرجنرل اشفاق احمد کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا ہے اور انہیں اس مراسلے کے ذریعے بتایا گیا کہ حسا س ادارے کے حساس نیٹ ورک کے سربراہ کی نازیبا حرکات ادارے کو نقصان پہنچا سکتی ہیں اور مذکورہ ڈی جی کے خلاف کروڑوں روپے کرپشن کے بھی الزامات عائد کیے گئے ہیں جن کا جواب ابھی تک معطل ڈی جی نے ادارے کو جمع نہیں کرایا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ادارے کے سربراہ کو ہدایت کی ہے کہ ادارے میں موجود مزید بھی ایسی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرکے انہیں کڑ ی سے کڑی سزا دی جائے ۔ظفر ملک ،عمرفاروق

متعلقہ عنوان :