کراچی دہشتگردی کی ابتدائی رپورٹ اعلی حکام کو پیش کردی گئی

ہفتہ 21 مارچ 2015 12:44

کراچی دہشتگردی کی ابتدائی رپورٹ اعلی حکام کو پیش کردی گئی

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مارچ۔2015ء) تفتیشی اداروں نے کراچی میں رینجرز پر خودکش حملے اور مسجد کے باہر ہونے والے بم دھماکے کی ابتدائی رپورٹ اعلی حکام کو پیش کردی دونوں دھماکے ماضی کی وارداتوں سے مماثلت رکھتے ہیں جن میں رینجرز اور بوہری برادری کے افراد کو نشانہ بنایا گیا۔ تفتیشی اداروں نے کراچی میں ہونے والے دو بم دھماکوں کی ابتدائی رپورٹ اعلی حکام کو پیش کردی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دونوں بم دھماکوں میں دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا، تاہم رینجرز پر حملہ خودکش تھا اور حملہ آور نے رینجرز موبائل کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا، تفتیشی حکام کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو دہشت گردی کے دونوں واقعات، ماضی میں ہونے والے دھماکوں سے بہت زیادہ مماثلت رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

ابتدائی رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ ستمبر2012 میں ہوئے حیدری بم دھماکوں اور صالح مسجد بم دھماکے کا طریقہ ایک جیسا ہے اور دونوں واقعات میں بوہری برادری کو نشانہ بنانے کیلئے موٹرسائیکل میں دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا تھا۔ دوسری جانب رینجرز موبائل پر ہونے والا حملہ 11 مئی 2013 کو ہونے والے حملے جیسا ہے، ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گیارہ مئی 2013 کو جنرل الیکشن کے موقع پر اسی علاقے میں رینجرز پراسی طرز کا حملہ کیا گیا اور نیا ناظم آباد کے علاقے میں خودکش حملہ آور نے رینجرز چیک پوسٹ کے قریب خود کو اڑا دیا تھا۔ دونوں واقعات میں دو کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :