ٹنڈوسومرو کا نوجوان بیوی اور بیٹے کی بازیابی کے لیے ٹنڈوالہ یار پہنچ گیا

ہفتہ 21 مارچ 2015 20:50

ٹنڈوالہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21مارچ۔2015ء)ٹنڈوسومرو کا نوجوان بیوی اور بیٹے کی بازیابی کے لیے ٹنڈوالہ یار پہنچ گیا بااثر زمیندار اور سسرال والوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

ٹنڈوالہ یار کی یونین کونسل ٹنڈوسومرو کے رہائشی نوجوان منظور علی رند نے پاکستان ہیومن رائٹس فورم کے ہمراہ ٹنڈوالہ یار پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ بااثر زمیندار اشفاق نظامانی، اور میرے سسر اعجاز رند نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ میری بیوی اسمیٰ اور بیٹے محسن علی کو اغوا کر کے رکھا ہوا ہے اور انہوں نے زبردستی میری بیوی کا مبینہ طور پر دوسرا نکاح کروا دیا ہے نکاح کے اوپر نکاح کرانا قانونی جرم ہے لیکن بااثر زمیندار اور میرے سسرال والوں نے مبینہ ملی بھگت کر کے زبردستی صدام شیخ نامی شخص سے میری بیوی کا دوسرا نکاح کروا د یا ہے جبکہ ہماری طلاق بھی نہیں ہوئی ہے اور مجھے وہاں کے بااثر زمیندار کی ایماء پر مجھے اپنے گاؤں سے بھی نکال دیا گیا ہے اور اس کی اطلاع میں نے ایس ایس پی ٹنڈوالہ یار کو بھی دی اور نسیم نگر حیدرآباد میں مقدمہ بھی درج کروایا مگر پولیس نے تاحال تک ان ظالموں کے خلاف کاروائی عمل میں نہیں لائی انہوں نے مزید کہا کہ میں اکیلا ان ظالموں سے جنگ لڑ رہا تھا لیکن اب پاکستان ہیومن رائیٹس فورم کی جانب سے میری مدد کی جارہی ہے نوجوان منظور رند نے بالاحکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر میری بیوی اور بیٹے کو بازیاب کر اکر اس میں ملوث زمینداراور دیگر افراد کے خلاف قانونی کاروائی کر تے ہوئے انہیں گرفتار کرکے مجھے انصاف فراہم کیا جائے ۔