صولت مرزاکوآئندہ چند روزاڈیالہ جیل منتقل کئے جانے کاامکان،

صولت مرزا اور دوسرے ملزمان پر دوبارہ مقدمات چلائے جائیں گے،حکومت نے فیصلہ کر لیا

ہفتہ 21 مارچ 2015 21:53

صولت مرزاکوآئندہ چند روزاڈیالہ جیل منتقل کئے جانے کاامکان،

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21مارچ۔2015ء) سینٹرل جیل مچھ میں پھانسی کے منتظرقیدی صولت مرزاکوآئندہ چند روزاڈیالہ جیل منتقل کئے جانے کاامکان ہے اورحکومت نے فیصلہ کر لیا کہ صولت مرزا اور دوسرے ملزمان پر دوبارہ مقدمات چلائے جائیں گے،ذرائع کے مطابق کراچی کے انسداددہشتگردی کی عدالت نے کے ایس ای کے ڈائریکٹرکے قتل کے الزام میں گرفتارملزم جوکہ اس وقت بلوچستان کے سینٹرل جیل مچھ میں پھانسی کے منتظرہے صولت مرزاکوآئندہ چندروزمیں مچھ جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کئے جانے کاامکان ہے اوردوبارہ مقدمات چلائے جائیں گے ذرائع کاکہناہے کہ صولت مرزاکووعدہ معاف گواہ بناکرپھانسی کوعمرقید میں تبدیل کئے جانے کابھی امکان ہے حکومت نے یہ فیصلہ صولت مرزا کے اقبالی بیان کے بعد کیا ہے جس میں سابق وفاقی اور صوبائی (سندھ )کے وزیر وں پر ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں ایک الزام یہ ہے کہ دہشت گردی اور قتل میں ایک سابق وزیر کا گھر اور فون مسلسل استعمال ہوا ہے اقبالی بیان میں الطاف حسین پر بھی الزام لگایا گیا ہے کہ ملک شاہد حامد کے قتل کا حکم انہوں نے صولت مرزا کو سابق وفاقی وزیر کی موجودگی میں دیا ہے.

ان بیانات کی اہمیت اس وقت ہوگی جب صولت مرزا اپنا اقبالی بیان عدالتی افسر کے سامنے دوبارہ کرائیں گے، اس کے بعد صولت مرزا کو وعدہ معاف گواہ بھی بنایاجاسکتا ہے ایسی صورت میں موجود سزائے موت کی خود بخود تنسیخ ہوجائے گی اگر مقدمہ چلابھی تو ان پر وعدہ معاف گواہ کی حیثیت سے چلے گا جس پر اس کو دوبارہ سزا ہو سکتی ہے مبصرین نے کہا ہے کہ صدر سے 90دن کیلئے سزائے موت کو موخر کرنے کی درخواست اس لئے دی گئی ہے کہ ان کو تفتیش کیلئے دوبارہ پولیس کی حراست میں دیا جائے اس وقت وہ عدالتی تحویل میں ہیں۔

(جاری ہے)

دریں اثناء وفاقی حکومت نے کے ای ایس ای کے ایم ڈی شاہد حامد کے قتل کے مجرم ایم کیو ایم کے کارکن صولت مرزا کی پھانسی میں 90 دن ‘ جبکہ شفقت حسین کی پھانسی میں 30دن کیلئے موخرکرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں بلوچستان اور سندھ حکومت کی طرف سے درخواست ملنے کے بعد قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے صولت مرزا کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کے لئے وزارت داخلہ سندھ حکومت سے رابطہ کررہی ہے اس تحقیقاتی کمیٹی میں خفیہ اداروں اور پولیس کے افسران شامل ہونگے۔

یہ تحقیقاتی کمیٹی مچھ جیل میں صولت مرزا سے مل کر معلومات حاصل کرے گی اور ان سے تفتیش کی جائے گی جس کی روشنی میں صولت مرزا نے ایم کیو ایم کے جن رہنماوٴں کے ملوث ہونے کے الزامات عائد کئے ہیں ان کے بارے میں تحقیقات شروع کرنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :