موجودہ حکومت ناکام ہوگئی ہے،عام انتخابات قبل ازوقت ہوں گے ، حکومت کے تین سال مکمل ہوتے ہی مڈ ٹرم انتخابات ہوسکتے ہیں ، ملک میں عبوری حکومت بھی آسکتی ہے ، پاکستان اس وقت بد ترین حالات سے دوچار ہے ، سہولیات کے فقدان کے باعث لوگ نہ صرف مایوس ہیں ، سرمایہ دار،تعلیم یافتہ، ہنر مند اور نوجوان طبقہ پاکستان کو چھوڑ کر بھاگ رہا ہے،اے پی ایم ایل کے سربراہ اور جنرل (ر ) پرویزمشرف کا پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے دو روزہ اجلاس سے خطاب

اتوار 22 مارچ 2015 18:49

موجودہ حکومت ناکام ہوگئی ہے،عام انتخابات قبل ازوقت ہوں گے ، حکومت کے ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 مارچ۔2015ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدرجنرل (ر ) پرویزمشرف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ناکام ہوگئی ہے،عام انتخابات قبل ازوقت ہوں گے ، حکومت کے تین سال مکمل ہوتے ہی مڈ ٹرم انتخابات ہوسکتے ہیں ، ملک میں عبوری حکومت بھی آسکتی ہے ، پاکستان اس وقت بد ترین حالات سے دوچار ہے ، سہولیات کے فقدان کے باعث لوگ نہ صرف مایوس ہیں ، سرمایہ دار،تعلیم یافتہ، ہنر مند اور نوجوان طبقہ پاکستان کو چھوڑ کر بھاگ رہا ہے۔

وہ اتوار کو یہاں آل پاکستان مسلم لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ کے دو روزہ اجلاس کے پہلے روز خطاب کررہے تھے ۔ اجلاس میں ملک بھر کے پارٹی صدور، جنرل سیکرٹریز، اوورسیز عہدیداران نے شرکت کی۔ اجلاس میں سیاسی صورتحال ، پارٹی رکن سازی، پارٹی انتخابات کے امور پر غور کیا گیا، اجلاس(آج) پیر کو بھی جاری رہے گا، آل پاکستان مسلم لیگ کو بلدیاتی انتخابات کیلئے متحرک کرنے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کراچی کی اہم شخصیات کو حمایت کیلئے آمادہ کرلیا گیا جبکہ دبئی میں بھی رابطے کرنے سے متعلق غور کیا گیا،شہری علاقوں میں بلدیاتی انتخابات جیتنے کیلئے حکمت عملی طے کرلی گئی، جلد سندھ بھر میں عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کوبچانے کے لیے تیسری سیاسی قیادت کی ضرورت ہے ۔بلدیاتی انتخابات میں ملک بھر سے بھرپور حصہ لیں گے ۔

اے پی ایم ایل کے رہنماء اور کارکنان بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں کردیں ،ملک بھر میں جلسے منعقد کیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب سے پہلے پاکستام کے نعرے پر قائم ہیں کیونکہ پاکستان ہے تو ہم ہیں۔ پرویزمشرف نے کہا کہ ملک اس وقت اپنے دور کے نازک حالات سے گذرہاہے ۔دہشت گردی اور انتہا پسندی کے چیلنجز کے علاوہ توانائی ،غربت اور بے روزگاری کے مسائل ہیں ۔

موجودہ حکومت نے اپنی ڈیڑھ سالہ مدت میں کسی شعبے میں قابل ذکر ترقی نہیں کی ہے ،ملک کو تباہی کی طرف دھکیل دیا گیا ہے ۔پاکستان معاشی طور پربدحالی کاشکار ہے ۔جس کے ذمے دار موجودہ حکمران ہیں ۔حکمران بڑے دعوے نہ کریں بلکہ ملک اور عوام کی توجہ پر ترقی دیں ۔غریب کو دعوے نہیں روزگار اور خوشحالی چاہیے ،امن ہوگا توترقی ہوگی،سرمایہ آئے اور معشیت بہترہوگی ۔

ملکی حالات کوذکر کرتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان اس وقت بد ترین حالات سے دوچار ہے اور دہشت گردی کے علاوہ طبقاتی نظام ، سیاسی کرپشن ، اختیارات کے ناجائز استعمال ، مہنگائی ، بے روزگاری ،توانائی بحران اور زندگی گزارنے کی سہولیات کے فقدان کے باعث لوگ نہ صرف مایوس ہوچکے ہیں بلکہ مستقبل کے ساتھ پاکستان کی سلامتی کے حوالے سے بھی مشکوک ہیں یہی وجہ ہے کہ سرمایہ دار ،تعلیم یافتہ ،ہنر مند اور نوجوان طبقہ پاکستان کو چھوڑ کر بھاگ رہا ہے ،جوکسی بھی طور پاکستان کے مستقبل کے لیے نیک شگون نہیں ہے ،یہ صورتحال میرے لئے انتہائی تکلیف کا باعث تھی کیونکہ میں جانتا ہوں کہ یہ مملکت خداداد قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور اس کے عوام انتہائی محنتی و محب وطن ہیں اگر درست منصوبہ بندی اور دیانتداری کے ساتھ قومی وسائل کو استعمال کرتے ہوئے تعلیم ، صحت کی سہولیات اور روزگار کی فراہمی کے لئے ان وسائل کو استعمال کیا جائے تو ملک کے غریب عوام کو بھی خوشحال بنایا جاسکتا ہے مگر اس کے لئے معیشت ، ذراعت ، تجارت ، صنعت ، توانائی ، تعلیم سمیت ہر شعبے کی اصلاح و بہتری کی ضرورت ہے، جس کے لئے حکومت کی تبدیلی اور آئینی ترامیم کے ساتھ ایسی دیانتدار قیادت بھی ضروری ہے ،جو ملک و قوم سے مخلص ہونے کے ساتھ بین الاقوامی شہرت وتعلقات اور سیاسی تدبر کے ساتھ قومی معاملات پر کی مکمل آگہی وشعور کی حامل بھی ہو۔

متعلقہ عنوان :