جے ایف 17 تھنڈر بلاک ٹو طیارے پاک فضائیہ کا حصہ بننے کیلئے تیار

اتوار 22 مارچ 2015 22:23

جے ایف 17 تھنڈر بلاک ٹو طیارے پاک فضائیہ کا حصہ بننے کیلئے تیار

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22مارچ۔2015ء)حد نگاہ سے بھی آگے مار کرنے والے اور انفراریڈ شارٹ رینج میزائلوں سے لیس جے ایف 17 تھنڈر بلاک ٹو طیارے چند روز میں پاک فضائیہ کا حصہ بن جائیں گے۔ کامرہ کمپلیکس نے سالانہ 25 طیارے تیار کرنے کا سنگ میل بھی عبور کر لیا جس کی خریداری میں متعدد ممالک نے دلچسپی ظاہر کر دی ہے۔ 1998ء پاکستان ائیر فورس کی خود انحصاری کی پالیسی کے حوالے سے اہم ترین سال ثابت ہوا۔

پاکستان اور چین کے درمیان جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کی مشترکہ تیاری کا معاہدہ ہوا اور پہلے پروٹو ٹائپ طیارے کی تیاری 30 ماہ کی نہایت ہی قلیل مدت میں مکمل کر لی گئی۔ پہلے پروٹو ٹائپ طیارے نے ستمبر 2003ء میں اڑان بھری۔ جے ایف 17 نے 23 مارچ 2007ء کو فلائی پاسٹ میں حصہ لیا۔

(جاری ہے)

طیارے کو پاک فضائیہ کے پرانے طیاروں سے تبدیل کرنے کیلئے منصوبہ بندی کی گئی تھی۔

جے ایف 17 تھنڈر طیارہ ہر قسم کے موسم میں ایک کارآمد طیارہ ہے۔ طیارہ 1.6 میک کی رفتار سے پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ڈیجیٹل الیکٹرونک کنٹرول سسٹم کی بدولت جے ایف 17 تھنڈر طیارہ چھوٹے اور خطرناک ائیر فیلڈ میں بھی اڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اپنی خصوصیات میں جے ایف 17 تھنڈر طیارہ ایف 16 کا ہم پلہ ہے۔ جے ایف 17 تھنڈر بلاک ٹو پر کام دسمبر 2014ء میں شروع ہوا۔

بلاک ٹو میں فضاء میں ری فیولنگ کی صلاحیت کا اضافہ کیا گیا۔ ائیر بورن ریڈار کو اپ گریڈ کرنے سے جے ایف 17 طیارے کی فضائی برتری میں زبردست اضافہ ہوا۔ جے ایف 17 تھنڈر طیارے کو حال ہی میں پاک فضائیہ کے کمبیٹ کمانڈر سکول میں شامل کیا گیا ہے جو اس کے بہترین طیارہ ہونے کی دلیل ہے۔ جے ایف 17 طیارہ بحری جہاز تباہ کرنے والے میزائلوں کے ساتھ بم، لیزر گائیڈڈ بم، رن وے تباہ کرنے والے بم اور کلسٹر بم بھی استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پاکستان اور چین کی حکومتوں کے درمیان یہ معاہدہ موجود ہے کہ طیارے کو بیک وقت دونوں ممالک میں تیار کیا جائیگا۔ پاکستان کے پاس طیارے کی 58 فیصد پیداوار کے حقوق ہیں اور سو فیصد تیاری کی آپشن بھی موجود ہے۔ یہ منصوبہ ملکی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ملکی خود مختاری اور خود اعتمادی کی جانب بڑے اقدام ہیں۔ یہ پراجیکٹ پاکستان کی معیشت میں ترقی کے ضامن ہیں جو کہ ہماری حکومتی اور ملکی پالیسی کا اہم جزو ہیں۔