احمدشہزاداورعمراکمل کسی اور ملک میں ہوتے تو ٹیم سے باہر ہوتے،سابق آسٹریلوی کوچ

منگل 24 مارچ 2015 16:17

احمدشہزاداورعمراکمل کسی اور ملک میں ہوتے تو ٹیم سے باہر ہوتے،سابق ..

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2015ء) سابق آسٹریلین کوچ نیل ڈی کوسٹا نے کہا ہے کہ پاکستانی کھلاڑی اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش نہیں کرتے، عمر اکمل کسی اور ملک میں ہوتے تو اب تک ٹیم سے باہر ہوتے۔آسٹریلین کپتان مائیکل کلارک، فل ہیوز اور مچل اسٹارک کے کی کوچنگ کرنے والے ڈی کوسٹا نے کہا کہ پاکستان کے پاس کئی اچھے کھلاڑی ہیں لیکن اس ٹیم کا سب سے بڑا مسئلہ کھلاڑیوں کا رویہ اور فٹنس ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونس خان اس عمر میں بھی کئی کھلاڑیوں کے لئے رول ماڈل ہیں جبکہ 23 سے 25 سال کی عمر کے کھلاڑیوں میں رویے کا فقدان ہے اور وہ غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش نہیں کرتے۔اس موقع پر انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ میں جس وقت مائیکل کلارک کو انٹرنیشنل کرکٹ کے لئے تیار کررہا تھا، وہ بولنگ مشین پر 135، 140 کلو میٹر کی رفتار کے سامنے کمال کی بیٹنگ کرتے تھے لیکن پاکستان میں ایسا نہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم میں احمد شہزاد اور عمر اکمل وغیرہ سیکھنے کی زحمت ہی نہیں کرتے، اگر یہ دونوں کھلاڑی کسی اور ملک میں ہوتے تو اب تک ٹیم سے باہر ہوتے۔ڈی کوسٹا نے کہا کہ بلاشبہ دونوں کھلاڑیوں میں بلا کا ٹیلنٹ ہے لیکن ایسے ٹیلنٹ کا کیا فائدہ جو ملک کے کام ہی نہ آسکے۔ڈی کوسٹا بھارتی شہر ناگپور کی اکیڈمی کے بھی کوچ رہ چکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وکٹ کیپر سرفراز احمد میں کمال کا ٹیلنٹ ہے لیکن سرفراز کو اپنی فٹنس پر بہت کام کرنا ہوگا، اس وقت مجھے سرفراز احمد فٹ نہیں لگے تھے۔