نظریہ پاکستان سے انحراف کی وجہ سے ملک میں فرقہ وارانہ قتل و غارت گری اور لسانیت پرستی پروان چڑھی،حافظ سعید،

مذہبی و سیاسی جماعتوں اور تمام مکاتب فکر کو متحد ہو کرنظریہ پاکستان کے احیاء کی تحریک چلانی چاہیے،کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے‘ دفاع پاکستان کیلئے اسے غاصب بھارت کے قبضہ سے چھڑانا انتہائی ضروری ہے،کشمیریوں کو شامل کئے بغیر بھارت سے مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہو سکتے،بیرونی قوتیں نوجوان نسل کے دل و دماغ سے نظریہ پاکستان محو کرنے کی سازشیں کر رہی ہیں، کارکنان کی تربیتی نشست سے خطاب

منگل 24 مارچ 2015 19:47

نظریہ پاکستان سے انحراف کی وجہ سے ملک میں فرقہ وارانہ قتل و غارت گری ..

شیخوپورہ(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 مارچ 2015ء) ماعة الدعوة پاکستا ن پروفیسر حافظ محمد سعیدنے کہا ہے کہ نظریہ پاکستان سے انحراف کی وجہ سے ملک میں فرقہ وارانہ قتل و غارت گری اور لسانیت پرستی پروان چڑھی۔مذہبی و سیاسی جماعتوں اور تمام مکاتب فکر کو متحد ہو کرنظریہ پاکستان کے احیاء کی تحریک چلانی چاہیے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے‘ دفاع پاکستان کیلئے اسے غاصب بھارت کے قبضہ سے چھڑانا انتہائی ضروری ہے۔

کشمیریوں کو شامل کئے بغیر بھارت سے مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہو سکتے۔بیرونی قوتیں نوجوان نسل کے دل و دماغ سے نظریہ پاکستان محو کرنے کی سازشیں کر رہی ہیں۔وہ شیخوپور ہ کے مقامی شادی ہال میں کارکنان کی تربیتی نشست سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر جماعةالدعوة کے مرکزی رہنمامولانا سیف اللہ خالد، مولانا نصر جاوید، خالد سیف الاسلام، شاکراللہ و دیگر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ انڈیا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں۔پورے کشمیر کو جیل میں تبدیل کر کے رکھ دیا گیا ہے۔آٹھ لاکھ بھارتی فوج کشمیر کے گلی کوچوں میں تعینات ہے اور مظلوم کشمیریوں کی عزتیں و حقوق کچھ بھی محفوظ نہیں ہے۔

شہداء کی تعداد لاکھوں میں پہنچ چکی ہے۔پاکستان کو چاہیے کہ وہ خارجہ ڈیسک کو متحرک کرے اور عالمی سطح پرمسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان سے مذاکرات کی آڑ میں ہمیشہ دھوکہ دہی سے کام لیتا ہے۔ کشمیر ہمارا اصل ایشو ہے اسے الگ رکھ کر بھارت سے کوئی بات نہیں کرنی چاہیے۔ مظلوم کشمیری پاکستان کو اپنا سب سے بڑا وکیل سمجھتے ہیں۔

کشمیر کے پاکستان سے گہرے رشتے ہیں۔ ہمیں یواین کی قراردادوں کو بنیاد بنا کربھارت سے بات کرنی چاہیے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کی وجہ سے پاکستان دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے۔ملک دشمن قوتیں پاکستان کو کسی صورت مضبوط و مستحکم نہیں دیکھنا چاہتیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں اتحادویکجہتی کاماحول پید اکیا جائے ۔

کلمہ طیبہ کے نام پر بننے والا ملک پاکستان قیامت تک ان شاء اللہ قائم رہے گا۔ ملک کے اندرونی اور بیرونی مسائل پاکستان کو اسلامی پاکستان بنانے سے ہی حل ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ دشمنان اسلام کا ایجنڈا ہے کہ مسلمانوں میں فکری انتشار پیدا کیا جائے‘ انہیں آپس میں لڑا یا جائے اور طبقات کی کشمکش کا سلسلہ بڑھایا جائے تاکہ مسلمانوں کی وحدت اور یکجہتی کا خاتمہ ہو اور وہ متحد ہو کر سوچ نہ سکیں ۔

اللہ کے دشمن مسلمانوں پر جنگیں مسلط کر کے مسلم معاشروں کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ہمیں بیرونی سازشوں کے خاتمہ کیلئے وہ افراد اور معاشرے تیار کرنا ہیں جو عمل و کردار میں پختہ ہوں۔ انہوں نے کہاکہ لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کرکے حاصل کیا گیا ملک اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے۔بیرونی قوتیں مسلمانوں میں فکری انتشار پیدا اور انہیں آپس میں لڑا رہی ہیں۔ان کے خاتمہ کیلئے 23مارچ 1940ء والے جذبے پھر سے زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔