ایلیٹ نے ”اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پر بجلیاں “ کا شہرہ آفاق محاورہ سچ کر دکھایا

منگل 24 مارچ 2015 20:22

ایلیٹ نے ”اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پر بجلیاں “ کا شہرہ آفاق محاورہ سچ ..

آکلینڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مارچ۔2015ء)ورلڈکپ 2015ء کے پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے بلے باز گرانٹ ڈیوڈ ایلیوٹ نے 84 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر ٹیم کی نیاپار لگا ئی تاہم کم لوگ ہی اس حقیقت سے واقف ہیں کہ ایلیٹ جنوبی افریقہ میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے ”اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پر بجلیاں “ کا شہرہ آفاق محاورہ سچ کر دکھایا ۔

تفصیلات کے مطابق ایلیٹ 21 مارچ 1979ء کو جنوبی افریقی شہر جوہانسبرگ میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم سینٹ سیتھیونز کالج میں حاصل کی اور کرکٹ کا آغاز بھی وہیں سے کیا۔ انہوں نے1996-97ء میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں قدم رکھا اور پہلا میچ گوٹنگ کی جانب سے کھیلتے ہوئے 67 رنز بنائے۔ اس وقت گوٹنگ ٹیم کے کپتان سابق کیوی کرکٹر کین رادرفورڈ تھے جو یہ جانتے تھے کہ جنوبی افریقی کوٹہ سسٹم ایلیٹ کو آگے نہیں بڑھنے دیگا ۔

(جاری ہے)

انہی کی نصیحت پر ایلیٹ 2001ء میں اپنے آبائی وطن جنوبی افریقہ کو خیر آباد کہ کر نیوزی لینڈ چلے گئے جہاں انہوں نے 2007ء میں نیوزی لینڈٹیم میں شمولیت کیلئے کوالیفائی کرنے کے بعد 2008ء میں انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ کیرئیر کا آغاز کیا۔اسی دورے میں انہوں نے ون ڈے کیرئیر کا آغاز کرتے ہوئے پہلے ہی میچ میں 3 وکٹیں لیں اوردوسرے مقابلے میں ون ڈے کیرئیر کی پہلی نصف سنچری بنائی۔ 2009ء کی چیپل ہیڈلی سیریز کے دوران انہوں نے 8 فروری کو کیرئیر کی پہلی سنچری بنائی۔ ورلڈکپ 2015ء کے سیمی فائنل میں ایلیٹ نے شاندار اننگز کھیل کر نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل میں پہنچانے کے ساتھ ساتھ اپنے آبائی ملک کا پہلی مرتبہ ورلڈ کپ فائنل کھیلنے کا خواب چکنا چور کر دیا