انتخابی ضوابط پر عملدرآمد کروانے کیلئے عوامی تحریک پنجاب کا الیکشن کمیشن کو خط،

وفاقی وزیر ریلوے نے کنٹونمنٹ آرڈیننس 2002 کی خلاف ورزی کی الیکشن کمیشن کارروائی کرے، خواجہ سعد رفیق نے کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں اپنے پسندیدہ امیدوار کے حق میں کارنر میٹنگ کی،خط کا متن

منگل 24 مارچ 2015 20:46

انتخابی ضوابط پر عملدرآمد کروانے کیلئے عوامی تحریک پنجاب کا الیکشن ..

لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 مارچ 2015ء) پاکستان عوامی تحریک پنجاب و لاہور کا مشترکہ ہنگامی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ کنٹونمنٹ میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان ہونے کے بعد وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں اپنے پسندیدہ امیدوار کی انتخابی کارنر میٹنگ منعقد کی اور اس سے خطاب کیا اورکھلم کھلا اس کی حمایت کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو اسے ووٹ دینے کیلئے ترغیب دی،وفاقی وزیر اپنے اس عمل سے سرکاری مشینری اور اپنے عہدے کے ناجائز استعمال کے مرتکب ہوئے لہٰذا ان کے خلاف کنٹونمنٹ آرڈیننس 2002 کے سیکشن 86 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

اجلاس پاکستان عوامی تحریک کے نائب صدر پنجاب اور عوامی تحریک کی پنجاب ولاہور کی انتخابی کمیٹی کے رکن راجہ زاہد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سلطان چودھری،حافظ غلام فرید ،چودھری افضل گجر،الطاف رندھاوا نے شرکت کی۔اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خط بھی لکھا گیا ۔خط میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے والٹن جو کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں واقع ہے میں 23 مارچ کو اپنے پسندیدہ امیدوار کا اعلان کیا اور اس کی کھلم کھلا انتخابی مہم چلائی اور مزید کارنرز میٹنگز منعقد کرنے کا اعلان کیا۔

چیف الیکشن کمشنر کو لکھے جانے والے خط میں کارنر میٹنگ کے دستاویزی ثبوت بھی لف کیے گئے ہیں جن میں کارنر میٹنگ کے حوالے سے قومی اخبارات میں شائع ہونے والی خبریں بھی شامل ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں یاددہانی کروائی گئی ہے کہ انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد کنٹونمنٹ آرڈیننس 2002 کے تحت وزیراعظم سمیت وزرائے اعلیٰ، چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینٹ، سپیکرز، ڈپٹی سپیکرز، قومی و صوبائی اسمبلیز، وفاقی و صوبائی وزراء، وزیراعظم اور وزارئے اعلیٰ کے مشیران انتخابی علاقوں کا دورہ نہیں کر سکتے نہ ہی وہ کوئی ترقیاتی پیکیج کا اعلان کر سکتے ہیں اور نہ ہی کسی پسندیدہ امیدوار کی انتخابی مہم میں معاونت کر سکتے ہیں تاہم وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے مذکورہ آرڈیننس کی خلاف ورزی کی ۔

لہٰذا الیکشن کمیشن پاکستان اس کا نوٹس لے اور وفاقی وزیر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے اور اپنی غیر جانبداری ثابت کرنے کے ساتھ ساتھ فیئر اینڈ فری الیکشن کے قانونی تقاضے پورے کرے