وزیر اعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں عشرت العباد کی عدم شرکت نے گورنر سندھ کی تبدیلی کی قیا س آرائیوں کو تقویت دیدی، تمام حلقوں میں مختلف چہ مگوئیاں ،گورنر کو اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ ملنا اور متحدہ کے وفد سے وزیراعظم کا ملاقات سے گریز موضو ع بحث بن گیا ،حکومت نے مخصوص حالات کے تناظر میں خصوصی فیصلہ کیا، یہ نئی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے،تجزیہ کاروں اور ناقدین کا ردعمل

بدھ 25 مارچ 2015 20:40

وزیر اعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں عشرت العباد کی عدم شرکت ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مارچ۔2015ء) وزیر اعظم نواز شریف کی زیرصدارت کراچی میں امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ دیئے جانے نے سوالیہ نشان کو جنم دینے کے ساتھ ساتھ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی تبدیلی کی قیا س آرائیوں کو مزید تقویت دیدی ، سیاسی سمیت تمام حلقوں میں گورنر کی تبدیلی کی چہ مگوئیاں ہونے لگیں ، وزیراعظم کے اہم دورہ کراچی کے باوجود تمام حلقوں میں گورنر کو اجلاس میں دعوت نہ دئے جانا اور ایم کیوایم کے وفد سے وزیراعظم کا ملنے سے گریز موضو ع بحث بنا رہا، ناقدین نے اسے مخصوص حالات کے تناظر میں خصوصی اقدام قرار دیدیا۔

بدھ کو ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ کراچی میں امن وامان کے جائزہ اجلاس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کو مدعو نہ کیا گیا اورنہ ہی ایم کیو ایم کے وفد کو وزیر اعظم نوازشریف سے ملاقات کے لئے وقت دیا گیا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اس سے قبل امن وامان کے حوالے سے زیاد ہ تر اجلاس گورنر ہاؤس میں ہوتے رہے اور ان میں ڈاکٹر عشرت العباد پیش پیش رہے تاہم سزائے موت کے قیدی صولت مرزا کے ویڈیو پیغام میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین اورگورنر ڈاکٹر عشرت العباد سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف قتل وغارت گری کے الزامات سے ایم کیوایم کی پوزیشن انتہائی کمزور ہوگئی ۔

اس مرتبہ اعلیٰ سطحی اجلاس گورنر ہاؤس کی بجائے کراچی ائر پورٹ پر ہوا اس حوالے سے ناقدین نے کہاکہ یہ انتہائی غیر معمولی اقدا م ہے اورخصوصی صورتحا ل کے تناظر میں یہ فیصلہ سوچ سمجھ کرکیاگیا ۔ ایم کیو ایم کی قیادت کی طرف سے بھی وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ کراچی میں ملاقات کے لئے ان سے وقت مانگا گیا تھا تاہم حکومت کی جانب سے انکو کوئی جواب نہ دیاگیا اس پر ایم کیو ایم کے رکن قو می اسمبلی فاروق ستار نے شکو ہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے ہمیں ملاقات کا وقت نہیں دیا،کیا وزیراعظم ہمیں اس وقت ملاقات کا وقت دیں گے جب کراچی اجڑ جائے گا ۔

ایم کیوایم کے رہنما فیصل سبزواری نے بھی یہی گلہ دوہرایا۔ناقدین کاکہناہے کہ صورتحال سے ایسا لگتا ہے کہ شاید گورنر سندھ کی تبدیلی کا اصولی فیصلہ کرلیاگیا ہے اور عوام جلد اس سلسلے میں تبدیلی دیکھیں گے ۔ ماہرین نے کہاہے کہ ایسی کونسی خفیہ باتیں تھیں جو حکومت ایم کیوایم سے چھپانا چاہتی تھی۔تجزیہ کاروں کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ اور رینجرز حکام اس اجلاس میں شریک ہوئے تاہم گورنرسندھ کو باہر کیوں رکھاگیا۔سوشل میڈیا پر بھی گورنر سندھ کی اعلیٰ سطحی اجلاس میں عدم شرکت ایک بہت بڑا ٹرینڈ بن گئی ۔