پاکستان کے قومی دن کے موقعے پر خوشی کا اظہار کرنا اور جھنڈا لہرانا کوئی جرم نہیں ، سید علی گیلانی،پاکستان کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دلوانے کی بھرپور وکالت بھی کرتا ہے ،بیان

جمعرات 26 مارچ 2015 22:22

پاکستان کے قومی دن کے موقعے پر خوشی کا اظہار کرنا اور جھنڈا لہرانا کوئی ..

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مارچ۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں بزرگ کشمیری حریت رہنماء سید علی گیلانی کے فورم نے دختران ملّت کی سربراہ آسیہ اندرابی کے خلاف ”یومِ پاکستان“ کی تقریب منانے اور پاکستانی پرچم لہرانے پرمقدمے کے اندارج کو افسوس ناک اور حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا حامی ملک ہے اور اس کے قومی دن کے موقعے پر خوشی کا اظہار کرنا اور جھنڈا لہرانا کوئی جرم نہیں ۔

سرینگر میں جاری ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ مفتی سعید نے یہ کارروائی کر کے ثابت کردیا ہے کہ ان میں بھارت کی بھارت کی فرقہ پرست تنظیموں میں کوئی فرق نہیں ہے اور انکی نام نہاد پروکشمیر پالیسی محض ایک فراڈ اور دھوکہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بھارت سے سوال کیا کہ اگر واقعی یہ کوئی جرم ہے تو پھر بھارتی حکومت کو اپنے سابق فوجی سربراہ ریٹائرڈ جنرل وی کے سنگھ کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہیے کیونکہ انہوں نے 23مارچ کو نئی دلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں یوم پاکستان کی تقریب ،جس میں سبز ہلالی پرچم لہرایااور پاکستان کا قومی ترانہ پڑھا گیا تھا میں شرکت کی تھی ۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ محبت کرنا اور اس ملک کی خوشی کو اپنی خوشی سمجھنا اگر جرم ہے تو اس کا ارتکاب ہر کشمیری کرتا ہے اورکشمیر کا بچہ بچہ پاکستان کے ساتھ ایک جذباتی وابستگی رکھتا ہے اور کرکٹ میچ کا مسئلہ ہو، اس ملک کا یومِ آزادی ہو یا کوئی اور موقع ہو تو وہ اس کا کھل کر اظہار بھی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی حیرت اور اچھنبے کی بات بھی نہیں ہے، کیونکہ پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے، جو مظلوم کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کی مسلسل حمایت کررہا ہے اور وہ کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دلوانے کی بھرپور وکالت بھی کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگریہ کوئی جرم بنتا ہے تو پھر مفتی سرکار کو اتنی ہی مقدمات درج کرانے پڑیں گے، جتنی کہ کشمیر کی آبادی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور کشمیری عوام کا باہمی رشتہ ہمالیہ جتنا بڑا سچ ہے اور اس کو کسی بھی طور نکارا نہیں جاسکتا ہے۔ آسیہ اندرابی کے خلاف دائر کئے گئے مقدمے کو فی الفور واپس لئے جانے پر زور دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بھارت نے ایک موقع پر پاکستان ہائی کمشنر کی حریت قیادت کے ساتھ ملاقات کا بہانہ بنا کر پاکستان کے ساتھ خارجہ سیکریٹری سطح کے مذاکرات کو منسوخ کردیا تھا ۔انہوں نے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ مفتی سعید کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بھارتی آقاوٴں کے نئے طرز فکر سے سبق حاصل کریں ۔

متعلقہ عنوان :