جرمن طیارہ تباہ ، معاون کپتان کے گھر سے اہم شواہد مل گئے

جمعہ 27 مارچ 2015 16:32

جرمن طیارہ تباہ ، معاون کپتان کے گھر سے اہم شواہد مل گئے

برلن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ2015ء) منگل کو تباہ ہونیوالے جرمنی کے مسافر بردار طیارے کے پائلٹ سے متعلق تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور جرمنی میں پولیس کا کہنا ہے کہ فرانس میں تباہ ہونے والے جرمن مسافر طیارے کے معاون کپتان کی رہائش گاہ کی تلاشی کے دوران اہم سراغ ملا ہے جس کی تفصیلات نہیں بتائیں گئیں تاہم یہ بھی کہاگیاہے کہ پائلٹ ڈپریشن کا مریض رہ چکاہے جس سے فرانسیسی حکام کے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ طیارے کو جان بوجھ کر تباہ کیاگیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق ’جرمن ونگز‘ کا مسافر طیارہ منگل کو بارسلونا سے ڈسلڈورف جاتے ہوئے فرانس کے پہاڑی سلسلے ’فرنچ ایلپس‘ پرگر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے بعد تحقیقات شروع کردی گئیں اور اِن کا دائرہ کار پائلٹس کے گھروں تک پھیلادیاگیا۔

(جاری ہے)

طیارے کا معاون پائلٹ آندریاز مغربی جرمنی کے قصبے مونٹاباو¿ر اپنے والدین کے گھر میں ان کے ساتھ رہتا تھا جس نے مبینہ طورپر پائلٹ کے واش روم جانے کے بعد اندر سے کاک پٹ کے دروازے بند کرلیے اور جہاز کو پہاڑ پر دے مارا۔

جرمن پولیس نے آندریاز کی رہائش گاہ سے حاصل ہونے والی اہم چیز کے بارے میں تو مزید نہیں بتایا تاہم وہ ان کے کمپیوٹر سمیت متعدد اشیا تجزیے کے لیے ساتھ لے گئی ۔ پولیس کے ترجمان نے کہا فی الوقت یہ نہیں بتا سکتے کہ وہ کیا چیز ہے لیکن جو کچھ ہوا یہ اس کا انتہائی اہم سراغ ہو سکتا ہے تاہم یہ واضح کیاکہ اس میں خود کشی سے قبل چھوڑا جانیوالا پیغام شامل نہیں ۔

برطانوی میڈیا کے مطابق تحقیقات کے دوران یہ بھی پتہ چلا ہے کہ جرمن پائلٹ مبینہ طور پر ڈپریشن کا مریض رہ چکے تھے اور انہوں نے 2008 ءمیں اپنا نفسیاتی علاج کروانے کے لیے فضائی تربیت کا سلسلہ بھی معطل کیا تھا۔ ادھر متعدد فضائی کمپنیوں نے اس حادثے کے بعد پرواز کے دوران ہمہ وقت عملے کے دو ارکان کی کاک پٹ میں موجودگی یقینی بنانے کے لیے قواعد میں تبدیلی کا اعلان بھی کیا ہے کیونکہ جمعرات کو فرانسیسی حکام نے کہا تھا کہ تباہ ہونے والے مسافر طیارے کا معاون کپتان بظاہر طیارے کو تباہ کرنا چاہتا تھا۔

حادثے کی تفتیش کرنے والے سرکاری ماہر برائس روبن نے بلیک باکس سے ملنے والی آوازوں سے مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ حادثے کے وقت معاون کپتان کاک پِٹ میں تنہا تھا اور اس نے اس وقت دانستہ طور پر طیارے کی بلندی کم کرنا شروع کر دی جب طیارے کا کپتان کاک پِٹ سے باہر تھا۔برائس روبن کا کہنا ہے کہ جس وقت پائلٹ واپس کاک پِٹ میں آنے کی جدو جہد کر رہا تھا اس وقت کاک پِٹ کے اندر ’مکمل خاموشی‘ تھی اور معاون کپتان جہاز کا کنٹرول سنبھالے ہوئے تھا۔

متعلقہ عنوان :