سپورٹس کی ترقی اور فروغ کیلئے 3سالہ محنت کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے، ڈی جی سپورٹسعثمان انور،

پاکستان کو سپورٹس لوورز کا ملک بنا دیں گے،دیگر کھیلوں میں بھی عالمی سطح پر پاکستان کی رینکنگ بہتر بنانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں

ہفتہ 28 مارچ 2015 20:58

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ2015ء) ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب عثمان انور نے کہا ہے کہ سپورٹس کی ترقی اور فروغ کیلئے 3سالہ محنت کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے ہیں، پنجاب یوتھ فیسٹیول میں بننے والے گینز ورلڈ ریکارڈ نے دنیا میں پاکستان کا امیج بہتر کیا ہے، کبڈی کے میدان میں بھی ہماری ٹیمیں دنیا کی ٹاپ ٹیموں میں شامل ہوگئی ہیں، دیگر کھیلوں میں بھی عالمی سطح پر پاکستان کی رینکنگ بہتر بنانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں جس میں انشاء اللہ کامیابی حاصل کرکے پاکستان کو سپورٹس لوورز کا ملک بنا دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روزایک انٹرویو میں کیا۔ ڈی جی سپورٹس پنجاب عثمان انور نے کہا کہ تین سال قبل جب سپورٹس بورڈ پنجاب کا چارج سنبھال تھا تو یہ دیکھ کر افسوس ہوا کہ سپورٹس حکومت اور معاشرہ کی اولین ترجیح نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ہدایت کے مطابق نوجوانوں کو سپورٹس کی طرف راغب کرنے کیلئے اقدامات کئے گئے، اس سلسلہ میں 2011ء میں سپورٹس فیسٹیول کا انعقاد کیا، جس میں 12لاکھ افراد ،2012کے پنجاب یوتھ فیسٹیول میں 32لاکھ افراد جبکہ 2014کے پنجاب یوتھ فیسٹیول میں 48لاکھ افراد شریک ہوئے ہیں صرف 3سالوں میں ہونیوالے فیسٹیولز میں 92لاکھ افراد شریک ہو چکے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے،انہوں نے کہا کہ پنجاب یوتھ فیسٹیول میں درجنوں گینز ورلڈ ریکارڈز بنائے گئے، ان ریکارڈز کے بننے سے دنیا میں پاکستان کا امیج بہتر ہوا ، دنیا میں پاکستان کے حوالے دہشت گردی کی خبریں چلتی تھیں وہاں گینز ورلڈ ریکارڈز بننے سے دنیا کا پاکستان کے بارے میں تاثر تبدیل ہوا، انہوں نے کہا کہ ہمارے دو نوجوانوں محمد راشد اور محمد صدی نے اٹلی میں گینز ورلڈ ریکارڈ کے شو میں جا کر ریکارڈ بنائے، یہ تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ گینز ورلڈ ریکارڈ نے پاکستان کو اپنے شو میں مدعو کیا۔

(جاری ہے)

ڈی جی سپورٹس پنجاب عثمان انور نے کہا کہ ہماری قوم ایک عظیم قوم ہے، پنجاب یوتھ فیسٹیول میں جب ہم دنیا کا سب سے بڑا انسانی پرچم بنا رہے تھے تو ہماری یوتھ نے جس ڈسپلن کا مظاہرہ کیا اسے غیرملکی مہمانوں نے بھرپور سراہا، انہوں نے کہا کہ انسانی پرچم فروری میں بنایا اس وقت شدید سردی تھی اور اوپر سے بارش بھی شدید ہورہی تھی مگر پوری قوم کا جذبہ اتنا زیادہ تھا کہ گھنٹوں بارش میں بھیگ کر دنیا کا سب سے بڑا انسانی پرچم بنانے کا ریکارڈ قائم کیا۔

ایک سوال پر ڈی جی سپورٹس پنجاب عثمان انور نے کہا کہ ہم نے سب سے پہلے یہ کام کیا کہ پنجاب میں جتنے بھی گراؤنڈز تھے ان کو بحال کیا،4ہزار گراؤنڈز پر قبضے تھے ان سب گراؤنڈز کو واگزار کرایا اور سپورٹس کی سرگرمیاں شروع کرائیں اس کے علاوہ نئے گراؤنڈز بھی بنائے،انہوں نے کہا کہ سپورٹس بورڈ پنجاب مخصوص کھیلوں پر توجہ نہیں دے رہے، ہم نے کبڈی کے کھیل کو نئی زندگی دی ہے آج پاکستان کی مردوں اور خواتین کی ٹیمیں دنیا کی ٹاپ کی ٹیموں میں شامل ہیں، سپورٹس بورڈ پنجاب تمام کھیلوں پر توجہ دے رہا ہے، نوجوانوں کو ہر طرح کے کھیل کی سہولت فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے،ایک سوال کے جواب میں ڈی جی سپورٹس عثمان انور نے کہا کہحکومت پنجاب کے سپورٹس اور یوتھ پروگرامز کو ورلڈ سٹینڈرڈآرگنائزیشن نے بھی معیاری اور شفاف قرار دیتے ہوئے سرٹیفکیٹ دیا ہے، سپورٹس بورڈ پنجاب حکومت کا پہلا سرکاری ادارہ ہے جس نے سے سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے۔

سپورٹس بورڈ پنجاب نے ثابت کیا کہ اس کے مینجمنٹ سسٹم ، اکاوٴنٹنگ سسٹم، آڈٹ سسٹم، ٹرانسپر یسی سسٹم انٹرنیشنل سٹینڈرڈ کاہے اور اس بنیاد پرانٹرنیشنل سٹینڈرڈ اورگنائزیشن فرانس نے ڈائریکٹوریٹ جنرل سپورٹس پنجاب کوCertify کیا ہے۔ ڈی جی سپورٹس پنجاب عثمان انور نے کہا کہ ہم قوم کو سپورٹس کا کلچر دینے کے مشن پر کام کررہے ہیں اور اس میں کامیاب بھی رہے ہیں، پاکستانی قوم اور یوتھ اپنا ٹیلنٹ استعمال کرکے دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرے، سپورٹس بورڈ پنجاب کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کرنے کیلئے ہر وقت تیار ہے۔

متعلقہ عنوان :