سعودی عرب نے پاکستان کو کسی بھی مشکل مرحلے میں تنہا نہیں چھوڑا، مشکل حالات میں چھوڑنے کا تصور بھی نہیں کرسکتے ‘حافظ طاہر محمود اشرفی ،

بعض عالمی دہشتگرد تنظیموں کی طرف سے حرمین شریفین اور سعودی عرب پر دہشتگردانہ حملوں کی دھمکیاں قابل تشویش ہیں‘چےئرمین پاکستان علماء کونسل

اتوار 29 مارچ 2015 19:17

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار29مارچ ۔2015ء ) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کو کسی بھی مشکل مرحلے میں تنہا نہیں چھوڑا،سعودی عرب کو مشکل حالات میں چھوڑنے کا تصور بھی نہیں کرسکتے ۔یمن میں بیرونی مداخلت کی وجہ سے سعودی عرب کی سلامتی واستحکام کو خطرات لاحق ہورہے تھے،بعض عالمی دہشتگرد تنظیموں کی طرف سے حرمین شریفین اور سعودی عرب پر دہشتگردانہ حملوں کی دھمکیاں قابل تشویش ہیں ،پاکستان کے تمام مسالک اور مذاہب کے لوگ سعودی عرب سے محبت کرتے ہیں اور سعودی عرب پر کسی بھی قسم کی جارحیت کو قبول نہیں کریں گے۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اسلام آباد میں مختلف مذاہب اور مکاتب فکر کے رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہاگر یمن میں بیرونی مداخلت نہ ہوتی اور سعودی عرب کی سلامتی واستحکام کے ساتھ ساتھ یمن کی عوام اور قانونی حکومت کو یرغمال نہ بنایا جاتا تو آج جو حالات پیدا ہوئے ہیں وہ نہ ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آج سعودی عرب جنگی حالات میں ہے تو پاکستان کو اُسی طرح مدد کرنی چاہئے جس طرح سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے۔حرمین شریفین اور سعودی عرب کے دفاع کیلئے امت مسلمہ کا ہر فرد مستعد ہے اور جو گروہ یا ممالک یمن اور دیگر اسلامی ممالک میں مداخلت کرکے امت مسلمہ کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور ان کا نشانہ سعودی عرب اور حرمین شریفین ہے ان کا مقابلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کا پڑوسی ہے اور سعودی عرب پاکستان کا دوست اور محسن ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ایران صورتحال کی اصلاح اور تدارک کیلئے اپنا کردار اداکرے گا اور کسی بھی قسم کی محاذ آرائی کو اختیار کرنے کی بجائے امت مسلمہ کے مفاد میں معاملات کی اصلاح کی طرف توجہ دے گا۔ اس موقع پر پاکستان علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی،جمعیت علماء پاکستان کے رہنما سردار محمد خان لغاری،پیر نعیم اللہ فاروقی ،مولانا عبد الحمید وٹو،قاری خلیل احمد سراج ،مفتی وحید احمد ،حافظ محمد امجد،قاری احمد علی ندیم ،مولانا انوار الحق مجاہد ،مفتی حبیب الرحمن ،مولانا عبد الماجد فاروقی ودیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :