کالا جادو یا کچھ اور ، ماں نے بھرے بازار میں اپنا گلا کاٹ لیا

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعرات 2 اپریل 2015 12:14

کالا جادو یا کچھ اور ، ماں نے بھرے بازار میں اپنا گلا کاٹ لیا

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اپریل2015ء)تین بچوں کی 36 سالہ ماں نے سپرمارکیٹ کے بیچ میں اپنا گلا کاٹ لیا، اس سے پہلے اس کی بیٹی پچھلے سال جولائی میں فوت ہو چکی ہے، ماں کا خیال تھا کہ اس کی بیٹی پر کالا جادو کیا گیا تھا۔ صوبیہ یوسف نے شپلے، ویٹ یارک شائر میں ایسڈا سٹور کی شیلف سے چاقو اٹھایا اور اپنے گلے پر پھیر لیا۔ بریڈ فورڈ کورونر کورٹ کو بتایا گیا کہ اسی صبح صوبیہ یوسف نے اپنے دوبچوں کو تیار کر کے سکول بھیجا تھا اور خود سامان لینے مارکیٹ چلی گئی۔

صبح 8 بجکر 35 منٹ پر وہ ایسڈا پہنچی اور چاقو اٹھا کر خود کو قتل کر لیا۔ صوبیہ کو ڈپریشن کے شدید دورے پڑتے تھے اور اس کا نفسیاتی علاج بھی چل رہا تھا۔ صوبیہ اس وقت بیمار ہوئی جب پچھلے سال جولائی میں اس کی بیٹی مہوش محمود کو دل کی پیدائشی خرابی کے باعث ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

صوبیہ کا خیال تھا کہ اس کی بیٹی پر کسی نے کالا جادو کرا دیا ہے۔

صوبیہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ ہسپتال کے کمرے میں بلیوں کو دیکھ سکتی ہے۔ وہ اللہ تعالیٰ سےیہی دعا مانگتی رہی کہ وہ اسے اور اس کی بیٹی کو محفوظ رکھے۔ جولائی ہی میں صوبیہ کو شدید ڈپریشن اور نفسیاتی عارضوں کی تشخیص ہوئی۔ صوبیہ کے بھائی امیتاز علی نے بتایا کہ اپنی بیماری کے دوران اس کی بہن نے بہت سے عجیب اور غیر منطقی فیصلے کیے۔اس نے اپنے تمام زیورات ایک رومال میں لپیٹ کر مسجد کے باکس میں ڈال دئیے، جسے بعد میں اس کے گھر والے واپس لے کر آئے۔ بنک میں رکھے دو ہزار پاؤنڈ کو صوبیہ نے یہ کہہ کر پاکستان بھجوا دیا کہ یہ پیسہ غریبوں کے لیے ہے۔