شہبازشریف کا پرجوش خطاب،بارش کے باوجودنشست پربیٹھے رہے

3ہزار سے زائد افراد نے کھڑے ہوکر ”خود روزگارسکیم“کی افادیت اورشفافیت کی گواہی دی شہبازشریف جیسا جنون ،لگن اورعشق،قرضے معاف کراناپاکستان کا قتل”دیرآید،درست آید“،” جادووہ جو سرچڑھ کربولے“

جمعرات 2 اپریل 2015 22:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02 اپریل۔2015ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ”خود روزگار سکیم “کی تقریب سے پرجوش انداز میں خطاب کیا۔بارش کے باوجود وزیراعلیٰ شہبازشریف اورتمام حاضرین اپنی نشستوں پر بیٹھے رہے۔وزیراعلیٰ تقریب میں شرکت کیلئے آئے تو حاضرین نے کھڑے ہوکر تالیاں بجاکران کا شاندار استقبال کیا ۔کلچرل کمپلیکس میں موجود 3ہزار سے زائد افراد نے کھڑے ہوکر ”خود روزگارسکیم“کی افادیت اورشفافیت کی گواہی دی اور ”شہبازشریف زندہ باد“ کے نعرے لگائے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ اپنی نشست سے کھڑے ہوگئے اور انہوں نے تالیاں بجاکر لوگوں کا شکریہ ادا کیا ۔معروف کالم نگار و دانشور مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ شہبازشریف جیسا جنون ،لگن اورعشق ایوان اقتدارکی بہت کم شخصیات میں موجو د ہے اور بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے انہیں عوام کے مسائل کے حل کیلئے یہ دولت عطا کی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ شہبازشریف ،صوبائی وزراء،اراکین اسمبلی اور مسلم لیگ(ن) کے عہدیداران نے کھڑے ہوکر بلاسود قرض حاصل کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں بلاسود قرض کی 100فیصدواپسی پر قرض لینے والوں کو عظیم پاکستانی قرار دیا۔ وزیراعلیٰ نے 15سالہ طالب علم زین کے قتل کے واقعہ کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ میں نے شیخوپورہ جاتے ہوئے راستے میں خبرپڑھی اورہیلی کاپٹر سے سی سی پی او کوفون کر کے ملزم کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی اوریہ بااثر ملزم گرفتار ہوچکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ قرضے معاف کرانابھی ایک طرح کا قتل ہے اوریہ قتل پاکستان کا قتل ہے ، اگر یہ جرم نہ ہوتاتوآج کروڑوں مستحقین کوبلاسود قرضے ملتے،کئی میٹروبس پراجیکٹس چل رہے ہوتے اورغریب کے بچے بھی اعلی تعلیمی اداروں میں پڑھ رہے ہوتے۔

وزیراعلیٰ نے اخوت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر امجد ثاقب کو فقیر منش شخصیت قراردیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسی 10شخصیات ماضی میں بینکوں کے سربراہان ہوتیں توکسی کو پاکستان کی خون پسینے کی کمائی ہڑپ کرنے کی جرأت نہ ہوتی۔وزیراعلیٰ نے تین برس قبل شروع کی جانے والی”خود روزگار سکیم“ کومعاشی وسماجی انصاف کی جانب اہم اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ”دیرآید،درست آید“۔

ایک موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلاسود قرض حاصل کرنے والوں کی جانب سے قرض کی 100 فیصد واپسی اوران کے چمکتے چہرے اس سکیم کی سچائی اورکامیابی کیلئے ایک سند ہے اوریہی اس سکیم کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔اس موقع پر انہوں نے یہ محاورہ پڑھا” جادووہ جو سرچڑھ کربولے“۔ جس پر کمپلیکس میں موجود ہزاروں مردو و خواتین نے تالیاں بجا کر وزیراعلیٰ کی تائید کی۔ ایک موقع پروزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کی خدمت کیلئے عاجزی کے ساتھ کام کرتے ہیں ،شاید اللہ تعالیٰ کوروز قیامت ہمارا یہ عمل پسند آجائے۔وزیراعلیٰ نے تقریب کے اختتام پربلاسود قرض حاصل کرنے والوں کے ساتھ مل کر ”روشن روشن پاکستان،خادم اعلی کا پیغام،اپنی محنت اپنا کام“کا تھیم سانگ بھی گنگنایا۔

متعلقہ عنوان :