دہشتگردی کے 6 مقدمات وفاقی حکومت کی اجازت سے سماعت کے لیے فوجی عدالتوں کے حوالے

جمعہ 3 اپریل 2015 12:41

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء) پنجاب حکومت کے منتخب کردہ 7دہشت گردی کے مقدمات میں سے 6کو وفاقی حکومت کی اجازت سے سماعت کے لیے فوجی عدالتوں کے حوالے کردیا گیا ،ان مقدمات میں 3مارچ 2009ء کو قذافی اسٹیڈیم لاہور کے قریب سری لنکن کرکٹ ٹیم پر ہونے والے حملے کا مقدمہ بھی شامل ہے۔ نجی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق رواں سال فروری کے اختتام پر صوبائی حکومت نے پنجاب میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات کے 7مقدمات فوجی عدالتوں میں پیش کرنے سے پہلے وفاقی وزارت داخلہ میں توثیق کے لیے بھجوائے تھے۔

اس سے قبل صوبے کی انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں زیرالتوا ء 46مقدمات کو حکومت نے فوجی عدالتوں کو بھجوانے کے لیے منتخب کیا تھا۔تاہم 7مقدمات کے علاوہ باقی تمام مقدمات پریا تو انسداد دہشت گردی کی عدالتوں نے فیصلہ سنا دیا تھا اور دیگر کو وزیراعلیٰ پنجاب کی سربراہی میں قائم صوبائی اعلی کمیٹی نے اس فہرست سے خارج دیا تھا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق منتخب کیے جانے والے 7میں سے 6مقدمات سمیت دیگر مقدمات کو فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے لئے پیش کردیا گیا ہے۔

ان مقدمات میں 3مارچ 2009ء کو قذافی اسٹیڈیم لاہور کے قریب سری لنکن کرکٹ ٹیم پر ہونے والے حملے کا مقدمہ، جس میں ایک ٹریفک واڈرن سمیت 7پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے تھے اورمتعدد سری لنکن کھلاڑی زخمی ہوگئے تھے، بھی شامل ہے۔مذکورہ مقدمے میں 8افراد ملزمان نامزد ہیں جن میں سے ملک اسحاق سمیت پانچ افراد کی ضمانت ہوچکی ہے۔جبکہ اسی مقدمے میں نامزد ایک اور فرد ڈاکٹرعثمان جو کہ 2009ء میں جی ایچ کیو پر ہونے والے حملے میں بھی ملوث تھا کو پھانسی دی جاچکی ہے۔

مقدمے میں نامزد تین افراد زبیرعرف نیک، عبدالواحد اور عدنان ساجد اس وقت جیل میں موجود ہیں۔پنجاب کی حکومت کی جانب سے فوجی عدالتوں کو بھجوائے جانے والے دیگر مقدمات میں 17جنوری 2014ء کو ضلع راجن پور کے شہر عمر کورٹ کے علاقے کوٹلہ حسین شاہ میں خوشحال خان خٹک ٹرین پر دھماکے اور 15جنوری 2012ء کو بہاولپور میں حضرت امام حسین کے چہلم کے جلوس میں ہوئے بم دھماکے کے نتیجے میں 16 افراد کے ہلاکت کے مقدمات شامل ہیں۔

اس کے علاوہ 11فروری 2013 ء میں لاہور میں سونیری بینک کے مینیجر سید وقار حسین کے قتل، 10مارچ 2010ء میں لاہور میں نجی نیوز ٹیلی ویژن کے اینکر رضا رومی پر ہونے والے قاتلانہ حملے، 19اکتوبر 2012ء میں لاہور میں سید شاکر علی رضوی کے قتل اور 28اگست 2013ء کو لاہور کے مصری شاہ کے علاقے میں ایڈووکیٹ سید ارشاد کے قتل کے مقدمات بھی پنجاب حکومت نے وفاقی وزارت داخلہ کی اجازت سے فوجی عدالتوں کو سماعت کے لئے بھجوا دیئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :