پی سی بی نے بنگلا دیش کے خلاف ٹیسٹ ، ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان کر دیا

جمعہ 3 اپریل 2015 19:44

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء) پاکستان کرکٹ بورڈ نے بنگلا دیش کے خلاف ٹیسٹ ، ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان کر دیا ،تین کھلاڑی پہلی بار قومی اسکواڈ کا حصہ بنیں گے،آل راؤنڈر محمد حفیظ ،سعید اجمل اور عمر گل کی واپسی ہوئی ہے ،عمر اکمل اور محمد عرفان کو تینوں فارمیٹ سے ڈراپ کر دیا گیا ہے ۔ گزشتہ روز نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں چیف سلیکٹر ہارون رشید نے پریس کانفرنس میں بنگلا دیش کے خلاف سیریز کے لئے تینوں فارمیٹ کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان کیا ۔

آل رانڈر محمد حفیظ اور سعید اجمل کی تمام فارمیٹ اور عمر گل کی ٹی ٹونٹی میں میں واپسی ہوئی جبکہ عمر اکمل اور محمد عرفان کو تینوں فارمیٹ سے ڈراپ کر دیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ احمد شہزاد کو بھی ٹیسٹ اور ایک روزہ ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا ہے اور صرف ٹی ٹونٹی ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈومیسٹ کرکٹ میں مسلسل شاندار کارکردگی دکھانے والے نوجوان سمیع اسلم، بابر اعظم، محمد رضوان اور فواد عالم کو ٹیم میں شامل کر لیا گیا ہے۔

چیف سلیکٹر ہارون رشید نے بتایا کہ بنگلادیش کے خلاف سیریز کے لئے 16رکنی ٹیسٹ اسکواڈ میں بابر اعظم، محمد حفیظ، سمیع اسلم، مصباح الحق، اسد شفیق، اظہر علی، یونس خان، حارث سہیل، سعید اجمل، یاسر شاہ، ذوالفقار بابر، سرفراز احمد، وہاب ریاض، جنید خان، سہیل خان، راحت علی شامل ہیں ،15رکنی ون ڈے اسکواڈ میں سمیع اسلم، سرفراز احمد، محمد حفیظ، اسد شفیق، فواد عالم، اظہر علی، محمد رضوان، حارث سہیل، صہیب مقصود، سعید اجمل، یاسر شاہ، وہاب ریاض، راحت علی، احسان عادل اور سہیل خان شامل ہوں گے جبکہ ٹی ٹونٹی کے بھی 15رکنی اسکواڈ میں احمد شہزاد ، سرفراز احمد ، محمد حفیظ ، مختار احمد ، صہیب مقصود ، حارث سہیل ، محمد رضوان ، سعید اجمل ، شاہد آفریدی ، سہیل تنویر ، سعد نسیم ، وہاب ریاض ، سہیل خان ، عمر گل اور جنید خان شامل ہیں ۔

عمر اکمل، احمد شہزاد اور ناصر جمشید کو ایک روزہ ٹیم سے باہر کردیا گیا ہے۔ہارون رشید نے کہا کہ دورہ بنگلادیش قومی ٹیم کے لئے بہت اہم ہے، ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ اگر ڈسپلن سے متعلق سختی کرنا پڑی تو اس سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈومیسٹک اورانٹرنیشنل کرکٹ میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو مکمل سپورٹ کریں گے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ بھی ٹیم کے ساتھ مل کرایک یونٹ بن کر کھیلیں۔

ہارون رشید کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہمیں اس کے لیے سخت فیصلے لینے پڑے تو گھبرائیں گے نہیں۔انہوں نے کہاکہ کھلاڑیوں کو مکمل سپورٹ کریں گے لیکن یہ بھی توقع ہے کہ وہ بھی کھیل کے دوران اپنی مکمل صلاحیتوں کا اظہار کرکے ٹیم کی کامیابی میں کردار ادا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی آزادانہ فیصلے لے رہی ہے، ہمیں چیئرمین پی سی بی کی مکمل حمایت حاصل ہے اور ہم پر فیصلے کرنے کے لیے کوئی دبا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم آئندہ چار سال کو مدنظر رکھتے ہوئے قومی ٹیم کو تیار کر رہے ہیں تاکہ ورلڈ کپ 2019ء تک مضبوط قومی ٹیم تیار کر سکیں۔چیف سلیکٹر نے کہا کہ ہماری ٹیسٹ ٹیم کی رینکنگ بہت اچھی ہے، لہٰذا ہمیں ٹیم کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ہماری ٹی ٹونٹی رینکنگ بھی اچھی ہے تاہم ہمیں دیکھنا ہے کہ اسے مزید کیسے مضبوط کیا جا سکتا ہے۔ہمارے لیے سب سے زیادہ فکر کی بات ایک روزہ ٹیم ہے جس میں ہماری رینکنگ بہت کم ہے، اب چار سال بعد ورلڈ کپ ہے اور ہمیں اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیم تیار کرنی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ٹیم مینجمنٹ کی رپورٹس کا بغور مطالعہ کیا ہے اور میں تمام سینئر ، جونیئر اور نئے کھلاڑیوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان سب سے پہلے ہے، اگر آپ نے پاکستان کے لیے کھیلنا ہے توجو ٹیم میں کھیلنے کے لیے طریقہ کار درکار ہے، اس پر پورا اتریں اور اس سلسلے میں ڈسپلن بہت اہم ہے۔قومی ٹیم بنگلا دیش کے خلاف سیریز سے پہلے تربیتی کیمپ میں حصہ لے گی جس کے بعد بنگلا دیش روانہ ہو گی جہاں اسے 2ٹیسٹ ، 3ایک روزہ اور ایک ٹی 20میچ کھیلنا ہے۔

متعلقہ عنوان :