ملک میں روئی کی پیداوار نے تمام پرانے ریکارڈ توڑ دیئے ، مارچ کے اختتام پر ایک کروڑ 48 لاکھ 38 ہزار بیلز منڈیوں میں لائی گئیں

سندھ اوربلوچستان میں پیداوار میں بالترتیب 5.70فیصداور22.13فیصداضافہ ،پنجاب کے6 اضلاع میں پیداوار میں کمی ریکارڈ کی گئی

جمعہ 3 اپریل 2015 21:16

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء) ملک میں روئی کی پیداوار نے تمام پرانے ریکارڈ توڑ دیئے ، مارچ کے اختتام پر 1کروڑ 48 لاکھ 38 ہزار بیلز ملکی منڈیوں میں لائی گئیں،سندھ اوربلوچستان میں کپاس کی پیداوار میں بالترتیب 5.70فیصداور22.13فیصداضافہ ہوا ،پنجاب کے6 اضلاع میں کپاس کی پیداوار میں0.11فیصد سے لیکر37.38فیصدتک کمی ریکارڈ کی گئی تاہم پنجاب میں کپاس کی مجموعی پیداوار میں 12.87فیصد اضافہ ہوا ہے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کے مطابق ملک میں 2011-12ء میں ایک کروڑ 48 لاکھ 13 ہزار بیلز کی پیداوار ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ موجودہ سیزن میں اب تک لائی جانے والی بیلز گزشتہ سیزن کے مقابلے میں ساڑھے 14 لاکھ بیلز زائد رہی ۔ پنجاب کی پیداوار 1 کروڑ 8 لاکھ بیلز رہی جبکہ سندھ کی پیداوار 39 لاکھ بیلز رہی۔

(جاری ہے)

اعدادوشمار کے مطابق کپاس کی فصل کی اختتامی مرحلے پر صوبہ پنجاب کے6 اضلاع میں کپاس کی پیداوار میں0.11فیصد سے لیکر37.38فیصدتک کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ پنجاب میں کپاس کی مجموعی پیداوار میں 12.87فیصد اضافہ ہوا ۔

جن اضلاع کی پیداوارمیں کمی ہوئی ہے ان میں پاکپتن ،وہاڑی،لودھراں،قصور،جھنگ اور سرگودھا شامل ہیں۔سندھ اوربلوچستان میں کپاس کی پیداوار میں بالترتیب 5.70فیصداوربلوچستان میں 22.13فیصداضافہ ریکارڈکیاگیا ہے۔سندھ میں یکم اپریل تک3974500گانٹھ کپاس جیننگ فیکٹریوں میں پہنچی جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3760132گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں پہنچی تھی۔بلوچستان کی جننگ فیکٹریوں میں یکم اپریل تک 77002گانٹھ کپاس پہنچی ۔صوبہ سندھ کے کپاس پیدا کرنے والے 11اضلاع میں سے 2اضلاع حیدرآباداورجامشورو میں بالترتیب 10.83 اور 21.56فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔سندھ کاضلع سانگھڑ کپاس کی پیداوار کے لحاظ سے پہلے نمبر پررہا۔

متعلقہ عنوان :