زین قتل کیس ،مرکزی ملزم مصطفی کانجو کی گرل فرینڈ کو حراست میں لینے کے بعد 6گھنٹے بعد رہا کر دیا گیا

ہفتہ 4 اپریل 2015 13:20

زین قتل کیس ،مرکزی ملزم مصطفی کانجو کی گرل فرینڈ کو حراست میں لینے کے ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04 اپریل۔2015ء) پولیس نے طالبعلم زین قتل کیس کے مرکزی ملزم سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے بیٹے مصطفی کانجو کی گرل فرینڈ کو حراست میں لینے کے بعد 6گھنٹے بعد رہا کر دیا ۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس نے زین قتل کیس کی تفتیش کے لئے مرکزی ملزم مصطفی کانجو کی گرل فرینڈ مشعل کو حراست میں لیا اور 6گھنٹے تک اس سے پوچھ گچھ کرتے رہے ۔

مشعل ایک ریٹائرڈ آفیسر کی بیٹی ہے اور وہ ایک این جی او میں کام کرتی ہے ۔ مشعل چند روز قبل ہی آسٹریلیا سے واپس آئی تھی اور اہل محلہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے مشعل کو اکثر مصطفی کانجو کے گھر آتے جاتے دیکھا ہے ۔ پولیس کا موقف ہے کہ جس شب زین قتل ہوا اس وقت مشعل ملزمان کے ساتھ نہیں تھی اس لیے اسے مقدمے میں شامل نہیں کیا جا رہا ہے، لیکن مشعل نے کانجو کی شخصیت اور اسکی حرکات کے بارے میں پولیس کو تفصیلی بیانات دئیے ہیں، جس سے پولیس کو کانجو کی شخصیت اور اسکے ماضی کے بارے میں اہم معلومات ملی ہیں. مصطفی کانجو کے اہل محلہ پہلے ہی پولیس کو اسکی حرکات و سکنات اور بدمعاشی کے بارے میں آگاہ کر چکے ہیں.

واضح رہے کہ بدھ کے روز کیولری گراؤنڈ کے علاقے میں سابق وفاقی وزیر مملکت صدیق کانجو کے بیٹے کی گاڑی ایک خاتون کی گاڑی سے ٹکرا گئی تھی جس پر مصطفی کانجو اور مقتول کے درمیان معمولی تلخ کلامی ہوئی ، اس کے بعدمصطفی کانجو کی فائرنگ سے طالبعلم زین ہلاک اور ایک راہ گیر حسنین شدید زخمی ہوگیا تھا ۔

(جاری ہے)

ملزم موقع واردات سے فرار ہوگیا تھا ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے نوٹس لینے کے بعد ملزم کو خوشاب سے گرفتار کر لیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :