ایبولا سے متاثرہ برطانوی مریضہ چینی دوا سے صحت یاب،دینا کی پہلی خاتون ہونے کا اعزاز حاصل

اتوار 5 اپریل 2015 17:30

ایبولا سے متاثرہ برطانوی مریضہ چینی دوا سے صحت یاب،دینا کی پہلی خاتون ..

لندن(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار5اپریل ۔2015ء)ایبولا وائرس سے متاثرہ برطانوی مریضہ چینی دوا سے صحت یاب ہونے والی دینا کی پہلی خاتون بن گئیں ۔برطانوی میڈیا کے مطابق ایک برطانوی نرس دنیا کی پہلی خاتون بن گئی ہے جس کو مہلک ایبولا کی بیماری کے علاج کے لیے ایک چینی دوا دی گئی اور وہ صحت یاب ہو گئی۔25سالہ کارپورل اینا کراس برطانوی فوج کے میڈیکل کے شعبے میں ملازم ہے جہاں اسے مغربی افریقی ملک سیرالیون میں ایبولا کی بیماری لاحق ہوئی۔

سیراالیون میں ایبولا کی بیماری کے حوالے سے امدادی کاموں کے لیے برطانوی فوج کے سینکڑوں اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ کراس لندن کے رائل فری ہسپتال میں زیرعلاج ہے جہاں اسے بارہ مارچ کو داخل کرایا گیا تھا۔ مریضہ کے علاج کے لیے چینی دوا "ایم آئی ایل ستتر" کا استعمال کیا گیا تھا جس کے بعد اسے گذشتہ جمعے کے روز ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مذکورہ دوا سے مریضہ نہ صرف ایبولا کے مہلک وائرس سے پاک ہو گئی بلکہ کوئی ذیلی اثرات بھی سامنے نہیں آئے جس کی شدید امید کی جاسکتی تھی۔ تاہم رپورٹ میں کہا گیا کہ صرف ایک مریضہ کے علاج سے چینی دوا سے بہت زیادہ امید نہیں باندھی جا سکتی تاو قتیکہ بڑے پیمانے پر مریضوں کے علاج سے یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ دوا واقعی کارگر ہے۔