حکومت کی طرف سے ایل پی جی کی قیمتوں میں دیا گیا ریلیف عوام کو نہ مل سکا،ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کا قیمتیں کم کرنے سے انکار

ایل پی جی مافیہ ناجائز منافع خوری کر کے روزانہ کی بنیاد پر عوام کی جیبوں پر 1کروڑ25لاکھ روپے کا ڈاکہ ڈال رہی ہیں‘ عرفان کھو کھر

پیر 6 اپریل 2015 17:47

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) حکومت کی طرف سے ایل پی جی کی قیمتوں میں دیا گیا ریلیف عوام کو نہ مل سکاایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں نے قیمتیں کم کرنے سے انکار کر دیا۔ گزشتہ روز حکومتی ایل پی جی پیداواری اداروں نے قیمت میں 9400روپے فی ٹن کی قیمت میں نمایاں کمی کی جس کے بعد ملک بھر میں 10روپے فی کلو، 115روپے گھریلو سلنڈر، 460روپے کمرشل سلنڈر کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔

لیکن حکومت کی طرف سے ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کر کے عوام کو دیا گیا ریلیف نہ ملک سکا۔ ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں نے ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ جبکہ حکومت ایل پی جی پیداواری اداروں کی قیمت کم ترین سطح پر لے آئی۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرزایسوسی ایشن کے چےئرمین عرفا ن کھو کھر نے کہا ہے کہ ایل پی جی مافیہ ناجائز منافع خوری کر کے روزانہ کی بنیاد پر عوام کی جیبوں پر 1کروڑ25لاکھ روپے کا ڈاکہ ڈال رہیں ہیں، اوگرا ایل پی جی کی قیمتیں کم کروانے میں ناکام ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ 6ماہ میں ایل پی جی کی ایک ریکارڈ ایمپورٹ کی وجہ سے گیس مافیہ کی کمر ٹوٹ گئی۔ اگر ایمپورٹ نہ کی جاتی تو آج ایل پی جی200روپے فی کلو فروخت ہوتی۔ اگر حکومت ایمپورٹ سے فوری طور پر جی ایس ٹی 50فیصد کم کر دینا چاہیے جس سے ایل پی جی 10روپے فی کلو مزید سستی ہو جائے گی۔ ایل پی جی کا ایندھن ایل این جی سے بھی سستا ہے۔ اگر حکومت ایل پی جی پر توجہ دے تو ایل این جی کے ایمپورٹ کا منصوبہ نہ کرنا پڑے۔

متعلقہ عنوان :