ڈاکٹر سید وسیم اختر کی کسانوں کے مسائل پر پیش کی گئی قرار دادکوکاروائی کاحصہ بنانے کیلئے سپیکرنے اجازت دیدی

کاشتکار سال بھر خوارہوتے رہتے ہیں،گنے کی سی پی آر کو چیک کادرجہ دیاجائے‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

پیر 6 اپریل 2015 19:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اخترکی کسانوں کے مسائل کے حوالے سے جمع کروائی گئی قراردادکوسپیکر پنجاب اسمبلی نے قواعدانضباط کارصوبائی اسمبلی پنجاب کے قاعدہ 118کے تحت آئندہ اجلاس کے دوران غیر سرکاری ارکان کی کاروائی میں حسب قواعد شامل کرنے کی اجازت دے دی۔

اس حوالے سے قراردادکی نقل ایوان میں پیش ہونے کی صورت میں متعلقہ وزیراورپارلیمانی سیکرٹری کوبھی بھجوادی تاکہ وہ حکومت کاموقف بیان کرسکیں۔ڈاکٹر سید وسیم اختر کی جانب سے جمع کروائی گئی قراردادمیں کہاگیا ہے کہ ”گنے کے کاشتکارپوراسال محنت کرتے ہیں اور پھراپنی فصل کوشوگرمل میں لاڈالتے ہیں،نتیجتاً ان کوسی پی آر جاری کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

جس کی ادائیگی شوگرفیکٹری کے ایکٹ کے تحت زیادہ سے زیادہ 15دن ہے۔عام طور پر اس سی پی آر کے بدلے کاشتکار،بعض اوقات سال بھرذلیل وخوارہوتے رہتے ہیں۔ضرورت ہے کہ سی پی آر کوچیک کادرجہ دیا جائے۔یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ گنے کی سی پی آر کوچیک کادرجہ دے دیا جائے“۔علاوہ ازیں ڈاکٹر سید وسیم اخترنے میڈیاکوجاری کردہ اپنے بیان میں کہاکہ پاکستان کے کاشتکاروں کوکسی قسم کا کوئی ریلیف میسرنہیں۔مہنگی کھاد کے باعث فصلوں کی پیداوار میں نمایاں کمی واقعی ہوئی ہے۔ضرورت اس امرکی ہے کہ حکومت وقت کسانوں کے مسائل کوان کی دہلیزپرحل کرے۔

متعلقہ عنوان :