آئندہ مالی سال کیلئے پیش کیا جانیوالا بجٹ صوبے کی ترقی کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا ،فنڈز کی ترسیل یوسی کے تناسب سے کی جائیگی‘ صوبائی وزیر خزانہ

پیر 6 اپریل 2015 22:15

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن نے اراکین اسمبلی کی طرف سے پری بجٹ بحث میں دی جانیوالی قابل عمل تجاویز کو آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حصہ بنانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ مالی سال 2015-16ء کے لئے پیش کیا جانیوالا بجٹ صوبے کی ترقی کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا ،آئندہ بجٹ میں فنڈز کی ترسیل یونین کونسل کے تناسب سے کی جائے گی ،امن و امان معیشت کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے یہی وجہ ہے کہ پنجاب حکومت نے اس تناظر میں خطیر فنڈز مختص کئے ،آئندہ بجٹ میں بھی امن و امان کی بہتری ، صحت، تعلیم اور زراعت کے شعبے ترجیحات میں شامل ہوں گے،دیہی علاقوں میں400ملین سے لیٹرین بنانے کا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان میں پری بجٹ بحث سمیٹے ہوئے اپنی تقریر میں کیا ۔

(جاری ہے)

مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ میں اراکین اسمبلی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اپنے حق نمائندگی ادا کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لئے اپنی قیمتی آراء سے مستفید فرمایا ۔ پری بجٹ بحث میں اپوزیشن کے چھ اراکین سمیت مجموعی طور پر 60اراکین نے حصہ لیا او راپنی تجاویز دیں۔

گزشتہ سال پری بجٹ بحث کے دوران اراکین نے جو تجاویز دیں تھیں ان میں سے قابل تجاویز عمل کو رواں مالی سال کے بجٹ کا حصہ بنایا گیا ہے اور اب بھی یقین دلاتا ہوں کہ اراکین کی طرف سے دی گئی تجاویز اور مشاورت کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور حکومت اپنے وسائل میں رہتے ہوئے قابل عمل تجاویز کے لئے فنڈز مختص کرے گی ۔ اپوزیشن کے بعض اراکین کی طرف سے یہ کہنا درست نہیں کہ پری بجٹ بحث صرف ایک کارروائی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بہتری کے لئے پولیس کی کارکردگی میں اضافے ‘ اصلاحات ‘ ترقیاتی منصوبہ جات ‘ کسانوں‘ مزدوروں‘ خواتین کی بہبود‘ سڑکوں کی تعمیر ‘ فنی تعلیم اداروں اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل ‘ ٹیکس کے موثر نظام اور ٹیکس نظام میں اصلاحات ‘ لائیو سٹاک کی ترقی ‘ انرجی کے منصوبوں ‘ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں مزید بہتری ‘ 1122سرو س کا دیگر اضلاع تک پھیلاؤ ‘ ماہی گیری‘ جنگلات او رکھیلوں کی ترقی کے لئے آئندہ بجٹ میں خطیر رقم مختص کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان معیشت کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے اسی تناظر میں پنجاب حکومت نے متعدد اقدامات اٹھائے جس میں کاؤنٹر ٹیررازم فورس ‘ ڈولفن فورس ،جدید سکیورٹی آلات کی فراہمی سمیت دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کا شعبہ ترجیحات میں شامل ہے ۔ دیہی اور پسماندہ علاقوں میں تعلیم کے فروغ کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور اراکین اسمبلی کی تجاویز کے مطابق سکولوں کی اپ گریڈیشن اور نئے کالجز کی تعمیر اور مسنگ فسیلیٹیز اور مفت کتابوں کی فراہمی کو یقینی بنا کر پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب کی طرف جائیں گے ۔

دور دراز علاقوں میں موبائل سکول کا نظام لایا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنیکل ایجوکیشن بھی ترجیحات میں شامل ہے اور اس مد میں بھی خطیر فنڈز مختص کئے جائینگے۔ اراکین اسمبلی کی تجاویز کی روشنی میں رورل ہیلتھ سنٹرز‘ بی ایچ یوز کے حالات میں بہتری لائی جائے گی۔ٹراما سنٹرز ‘ کڈنی سنٹرز تعمیر کئے جائینگے ۔ معیاری ادویات اور آلات جراحی کو یقینی بنایا جائے گا ، ضلع اور تحصیل کی سطح پر مسنگ فسیلیٹیز مہیا کی جائیں گی اور انفراسٹر اکچر کو بہتر کے لئے فنڈز مختص کئے جائینگے۔

انہوں نے بتایا کہ ہیلتھ انشورنس کا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے ، 1122کا دائرہ بڑھایا جارہا ہے ۔12ارب 40کروڑ روپے سے 62ایمر جنسیزقائم کی گئیں ۔ صاف پانی کی فراہمی او رنکاسی آب کے لئے 36اضلاع میں 13ارب روپے سے 1500فلٹریشن پلانٹ خصوصی ترجیح میں شامل ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ 400ملین سے دیہی علاقوں میں لیٹرین بنانے کا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے ۔ توانائی کی کمی کوپورا کرنے کے لئے دوسست ممالک کے تعاون سے مختلف منصوبوں پر عملدرآمد کیا جارہا ہے ۔

آئندہ بجٹ میں ہائیڈرل‘ سولر ‘ کوئلے ‘ ایل این جی اور بائیو ماس کے ذریعے منصوبے شروع ہوں گے ۔ 100میگا واٹ کا سولر پاور کا منصوبہ رواں ماہ کے آخر یا آئندہ ماہ کام شروع کر دے گا جس کا افتتاح وزیر اعظم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انفرا سٹر اکچر کی بہتری اور کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں‘ شاہراہیں کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ۔

150ارب روپے سے دو مراحل میں خادم پنجاب روڈز پروگرام شروع کیا گیا ہے ۔ فنڈز کی ترسیل یونین کونسل کی تناسب سے کی جائے گی ۔ آئندہ بجٹ میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر‘ نہروں کی مرمت ‘ لائننگ کے منصوبہ جات شامل کئے جائینگے ۔ انہوں نے کہا کہ زراعت ترجیحات میں شامل ہے ، کسانوں کو گرین ٹریکٹر ‘ لیولر لیزر اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے لئے سبسڈی دی جائے گی ۔

پوٹھو ہار میں زیتون کی کاشت کے لئے منصوبہ ہے ۔ دیہی علاقوں میں لائیو سٹاک کی ترقی کے لئے فنڈز مختص کئے جائینگے ۔ خواتین کسی بھی معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں انکے لئے نئے پروگرام شروع کئے جائینگے ۔کھیلووں کافروغ حکومت کی ترجیح میں شامل ہے ،نئی سپورٹس گراؤنڈز اور اس مد میں فنڈز مختص کئے جائینگے ۔ اقلیتوں کے لئے رواں مالی سال کے مقابلے میں فنڈز بڑھائے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :