لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام ایک انقلاب کی بنیاد ہے‘خواجہ سلمان رفیق

ہیلتھ ایجوکیشن اور حفظان صحت سے آگاہی میں لیڈی ہیلتھ ورکرز فعال کردار ادا کررہی ہیں لوگوں کو مریض بننے سے روکناانسداد صحت کی بنیاد ہے‘مشیر وزیراعلیٰ پنجاب برائے صحت

بدھ 8 اپریل 2015 19:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء ) مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ حکومت بیماریوں کی روک تھام اور پرائمری ہیلتھ کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جس کے لئے وزیراعلی محمد شہباز شریف کی ہدایت پر اربوں روپے کے فنڈز مہیا کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہیلتھ ایجوکیشن اور حفظان صحت سے آگاہی میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نہایت موثر کردار ادا کررہی ہیں اورانسداد صحت میں لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام ایک انقلاب کی بنیاد بن چکا ہے۔

انہوں نے یہ بات یہاں نیشنل پروگرام فار پرائمری ہیلتھ اینڈ فیملی پلاننگ کے زیر اہتمام لیڈی ہیلتھ ورکرز کے کردار کو مزید فروغ دینے اور بیماریوں کی روک تھام کے سلسلے میں ایل ایچ ڈبلیو پروگرام سے مزید استفادہ کرنے کے سلسلہ میں منعقد ایک روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آئی آر ایم این سی ایچ ڈاکٹر اعجاز شیخ، ڈاکٹر اختر رشید ملک،انٹر نیشنل ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے نمائندوں،مختلف اضلاع کے ای ڈی اوز ہیلتھ ،مدر اینڈ چائلڈ ہیلتھ پروگرام کے ڈسٹرکٹ کوارڈی نیٹرز،لیڈی ہیلتھ سپروائزر،لیڈی ہیلتھ ورکرز اور محکمہ صحت کے افسران نے شرکت کی۔

کانفرنس میں بیماریوں کی روک تھام اور پرائمری ہیلتھ پروگرام، بہبود آبادی اور ماں بچہ کی صحت کے مربوط پروگرام کو مزید موثر اور کامیاب بنانے میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مزید ذمہ داریوں کے تعین، ان کے لئے مراعات اور سروسر سٹرکچر کے بارے میں تجاویز مرتب کرنے کے لئے مختلف ورکنگ گروپ بھی تشکیل دئے گئے ۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت اور دیگر انٹر نیشنل ڈویلپمنٹ پارٹنرز کی جانب سے اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ پنجاب کا ہیلتھ کیئر ڈلیوری سسٹم اور انفراسٹرکچر ملک کے دیگر حصوں سے زیادہ بہتر اور موثر ہے یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں 2014 میں پولیو کے صرف 4 کیس رپورٹ ہوئے جبکہ ڈینگی کا کوئی مریض2015 میں اب تک رپورٹ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبہ کے بے شمار مسائل ہیں اور وسیع انفراسٹرکچر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت صحت کے شعبہ کے مسائل حل کرنے اور انفراسٹرکچرکی ترقی پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ محکمہ صحت کے تمام سٹیک ہولڈرز انتہائی محنت سے کام کررہے ہیں اور ہیلتھ ورکرز کی محنت کے نتیجہ میں ہی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں تاہم ابھی سفر ادھورا ہ ہے اور ابھی بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔

انہوں نے افسران اور ورکرزپر زور دیا کہ کسی کے خوف کی بجائے کمٹمنٹ، پوری لگن اور ایمانداری سے اپنے فرائض سرانجام دیں۔خواجہ سلمان رفیق نے مزید کہا کہ ملک کے دیگر علاقوں میں سینکڑوں پولیو کیسز کی وجہ سے پنجاب محکمہ صحت اور دیگر اداروں کی زیادہ توانائیاں پولیو کی روک تھام پرصرف ہورہی ہیں جبکہ دیگر بہت سے ہیلتھ پروگرام بھی پوری توجہ چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں پر کام کا بوجھ کم کرنے کے لئے لوگوں کو مریض بننے سے روکنا ہو گا اور عوامی سطح پر بھرپور آگاہی پھیلانا ہو گی۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ اگر موٹر سائیکل سوار ہیلمٹ کا استعمال شروع کردیں اور ٹریفک کا شعور عوام میں پیدا ہو جائے تو ہسپتالوں کے ٹراماسینٹرز، نیوروسرجری اور آرتھوپیڈک وارڈز75 فیصد تک خالی ہو سکتے ہیں۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ حکومت لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مزید فعال بنانے،ان کی نئی ذمہ داریوں کا تعین کرنے، ان کی مراعات اور دیگر معاملات کے سلسلہ میں ورکنگ گروپس کی طرف سے مرتب کردہ سفارشات کو منصوبہ بندی کا حصہ بنائے گی۔

متعلقہ عنوان :