سائنس کی ترقی ۔ماں نے اپنے بہن اور بھائی کو جنم دیا۔

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعرات 9 اپریل 2015 11:32

سائنس کی ترقی  ۔ماں نے اپنے بہن اور بھائی کو جنم دیا۔

لندن بچپن میں ایک لطیفہ پڑھا تھا جو کچھ اس طرح تھا کہ پاگل خانے کا ڈاکٹر ایک پاگل سے پوچھتا ہے کہ تم پاگل کیسے ہوئے؟ پاگل کہتا ہے کہ میں نے ایک لڑکی سے شادی کی، کچھ دنوں بعد میرے بیٹے نے اس لڑکی کی ماں سے شادی کر لی۔ اب میں اپنے بیٹے کا داماد بھی تھا اور باپ بھی۔ میرا بیٹا، بیٹا بھی تھا اور سسر بھی۔ میری بیوی میرے بیٹے کی ماں بھی تھی اور بیٹی بھی، میری ساس بیک وقت میری ساس اور بہو تھی اور میں اپنی ساس کا بیک وقت سسر اور داماد تھا۔

پھر ہم دونوں کے ہاں بچوں کی ولادت ہوئی۔ میرا بیٹا میرے پہلے بیٹے کا بھائی بھی تھا اور نواسا بھی جبکہ میرے بیٹے کا بیٹا میرا پوتا بھی تھا اور سالا بھی۔یہیں تک سن کر ڈاکٹر بولا کہ بھائی بس کرو ورنہ مجھے بھی پاگل کر دو گے۔ اس طرح کی صورتحال سے مستقبل قریب میں بہت سے لوگ پاگل ہوا کریں گے۔

(جاری ہے)

آئی وی ایف (In vitro fertilization) ایک ایسا طریقہ کار ہے جس کے تحت انڈے اور سپرم کو لیبارٹری ڈش میں ملایا جاتا ہے جس کے بعد اسے رحم میں رکھ دیا جاتا ہے۔

اس طریقہ علاج کو بہت سی بیماریوں میں استعمال کیا جاتا ہے مگر اس میں بعض دفعہ انڈے اور سپرم کو اصل ماں کی بجائے کسی اور عورت کے رحم میں رکھ دیا جاتا ہے۔ اس دوسری عورت کو سروگیٹ مدر یا متبادل ماں کہا جاتا ہے۔ بعض ممالک میں سروگیٹ مدربننا اچھا خاصا پیشہ بن چکا ہے، مگر پھر بھی اکثر جگہوں پر قریبی عزیز رشتے دار عورت ہی سروگیٹ مدر بن جاتی ہے۔

ایسا ہی ایک واقعہ برطانیہ میں بھی ہوا جہاں ماں ، ایلن براؤن نے اپنے ہی بہن اور بھائی کو جنم دیا۔ ماں نے تین بچوں 17 سالہ میڈی ، 12 سالہ روتھ اور 12 سالہ ایلکس کو جنم دیا مگر ان میں سے 17 سالہ میڈی ہی ایلن کی قانونی بیٹی ہے۔ ایلکس اور روتھ کے لیے ایلن اپنی ہی ماں جینی کے لیے سروگیٹ مدر بنی تھی۔ ایلن نے اپنے انڈے کو اپنے سوتیلے باپ ٹونی کے سپرم سے فرٹیلائز کیا تھا۔

ایلکس اور روتھ حیاتیاتی طور پر تو ایلن کے بچے ہیں مگر قانونی طور پر انہیں ایلن کی ماں جینی اور سوتیلے باپ ٹونی نے گود لیا ہوا ہے۔ ایلکس اور روتھ اب ایلن کی بیٹی میڈی کے بہن بھائی ہی نہیں ماموں اور خالہ بھی ہیں۔ایلن اپنے دو بچوں کی ماں بھی ہے اور بہن بھی۔ جینی اور ٹونی ، ایلکس اور روتھ کے حیاتیاتی طور پر نانا اور نانی جبکہ قانونی طور پر ماں اور باپ ہیں۔ رشتے داریوں کا یہ چکر کافی مشکل اور پیچیدہ ہو گیا ہے۔ پچھلے چند ماہ میں اس طرح کے درجنوں واقعات خبروں میں آ چکے ہیں جس کے بعد ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ سروگیسی کے حوالے سے باقاعدہ قانون سازی یا اخلاقی حدیں متعین کی جانی چاہیے۔