پاکستان فٹبال پر عالمی پابندیوں کا خطرہ

جمعرات 9 اپریل 2015 12:49

پاکستان فٹبال پر عالمی پابندیوں کا خطرہ

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) انٹرنیشنل اولپمک کمیٹی کی جانب سے ایکشن لیے جانے کے باوجود پاکستانی حکام کی آنکھیں نہیں کھلیں اور اب پاکستانی حکومت نے پاکستان فٹبال فیڈریشن(پی ایف ایف) کو اپنے دائرے میں لانے کے لیے حکمت شروع کردی ہے جس پر فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا پی ایف ایف کے خلاف ایکشن لے سکتی ہے۔گزشتہ سال حکومت کی جانب سے اولمپک کے انٹرنیشنل ادارے کے مساوی پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نامی ایک اور ادارہ تشکیل دیے جانے کے باعث پاکستان انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی پابندی کی زد میں آنے سے بال بال بچا تھا۔

نجی ٹی وی کے مطابق اب مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت نے آنے والے انتخابات میں پی ایف ایف کو اپنے دائرے میں لانے کی تیاری کر لی ہے اور اس کے پہلے قدم کے طور پر 17 اپریل کو ہونے والے پی ایف ایف کے صوبائی الیکشن میں پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کو اپنے دائرہ کار میں لانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ضلعی فٹبال ایسوسی ایشن کے لیے پولنگ ہو چکی ہے اور صوبائی کونسل کے لیے ہر رکن میں سے ملک کے سب سے بڑے صوبے سے منتخب 35 ارکان سے حکومت نے رابطہ کر کے اس سے اپنے امیدوار کی حمایت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع نے مزید دعویٰ کیا کہ وہ اپنے اختیارات کا استعمال کر کے فیصل کو عہدے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔گزشتہ سال جولائی میں حکومت کو عارف حسن کی زیر قیادت چلنے والی پی او اے کو تسلیم کرتے ہوئے اکرم ساہی کی غیر قانونی باڈی کو معطل کرنا پڑا تھا۔پی ایف ایف کا دعوی ہے کہ ہاکی کی طرح انہیں بھی حکومت سے کسی بھی قسم کی مدد نہیں مل رہی اور وہ اپنے تمام معاملات فیفا اور ایشین فٹبال باڈی کی جانب سے ملنے والی فنڈنگ پر چلا رہے ہیں۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ فٹبال کو کسی قسم کی حکومتی مدد نہیں مل رہی اور اب وہ اس کو اپنے دائرہ کار میں لانا چاہتی ہے، حتیٰ کہ جب سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے پاکستان یمن کا ورلڈ کپ کوالیفائر میچ منسوخ ہوا تو کوئی بھی حکومتی آفیشلوہاں موجود نہیں تھا۔

متعلقہ عنوان :