ہمسائے کی لڑکی کو ورغلاکر خفیہ شادی، شوہر دبئی فرار، بیوی کا ماننے سے انکار، پولیس بھی ساتھ مل گئی

جمعہ 10 اپریل 2015 16:56

ہمسائے کی لڑکی کو ورغلاکر خفیہ شادی، شوہر دبئی فرار، بیوی کا ماننے ..

گوجرانوالہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اپریل2015ء) گوجرانوالہ کے علاقہ میں ماں بیٹے کی ملی بھگت ہمسائی کی بیٹی کو ورغلا کر چوری چھپے شادی کروادی، خاوند کو پتہ چلنے پر بیٹے کو دبئی بھجوادیا۔تفصیلات کے مطابق متاثرہ لڑکی آٹھ ماہ کی حاملہ ہے اورخرچے کیلئے سول کورٹ میں اپیل کر دی ہےجبکہ باپ بیٹے کی شادی سے مکر گیا ہے اورالٹا لڑکی پر پولیس کی ملی بھگت سے مقدمہ درج کروادیا جبکہ نکاح خواں نے تھانے میں رجسٹر پیش کیا اور اقرار کیا کہ بچی کا نکاح گواہوں کی موجودگی میں پڑھایا گیا۔

بااثر افراد نے سیکرٹری یونین کونسل سے ساز باز کرکے نکاح کو جھوٹا قرار دے دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ بچی کوتنگ نہ کیا جائے اور ا س کے باوجود پولیس گھر میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ اور زبردستی حاملہ لڑکی کو تھانے لے گئی، معززین نے عدالت کے آرڈر دکھائے اور ایس ایچ او کو خدا کے واسطے دئیے پھر کہیں جاکر پولیس نے رشوت لے کر غریب عورت کو رہا کیا۔

(جاری ہے)

وجرانوالہ کے علاقہ چند دا قلعہ کے رہائشی ارشاد علی کی بیٹی فیروز عمارہ کی شادی ہمسائے محمد عمران ولد محمد اسحاق سے 27-06-2014 کو انجام پائی اور ارشاد علی اپنی بیٹی کی شادی عمران سے کرنے پر راضی نہ تھا کیونکہ عمران کی والدہ زرینہ بی بی اچھے کردر کی مالک نہ تھی عمران کی ماں نے فیروزہ اور اس کی ماں کو ورغلا کر چوری چھپے اپنے بیٹے سے شادی کروادی جس کا نکاح قاری محمد صادق نے یقنین کونسل 55/19 رجسٹر میں درج کروایا تین چار ماہ بعد عمران کے والد محمد اسحاق نے اپنے بیٹے کو دبئی بھجوادیا عمارہ فیروزہ نے خرچے کا دعویٰ سول کورٹ میں دائر کیا تو عمران کے والد نے عمارہ کے خلاف تھانے میں درخواست دائر کردی کہ یہ لڑکی ہم کو بلیک میل کرکے دس لاکھ روپے مانگ رہی ہے جس پر پولیس نے لڑکی والوں کو بلائے بغیر تھانہ سبزی منڈی میں فراڈ کا مقدمہ درج کرلیا اور لڑکی کے گھر ریڈ کرنے شروع کردئیے جبکہ نکاح خواں نے نکاح کا پڑت ایس ایچ او کو دیا لڑکی کے عزیز و اقارب نے بتایا کہ لڑکی آٹھ ماہ کی حاملہ ہے لڑکے کو بلا کر ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کے بعد تمام حقائق منظر عام پر آجائیں گے مگر ایس ایچ او کو رقم کا لالچ اور بااثر افراد کا پریشر انصاف نہ کرنے پر مجبور کررہا ہے، ملزمان نے ایک رخواست ایڈمنسٹریٹر سمیرا کو دی انہوں نے انکوائری کے بعد سیکرٹری یونین کونسل طاہر شاہ کو معطل کرکے انکوائری سیکرٹری یونین کونسل 37/1 کو دے دی سیکرٹری احسان اللہ بااثر ملزمان سے خائف انکوائری نہیں کررہا۔

متعلقہ عنوان :