پنجاب بھر میں جعلی اسلحہ لائسنس کا سکینڈل منظر عا م پر آ گیا

بدھ 15 اپریل 2015 13:50

پنجاب بھر میں جعلی اسلحہ لائسنس کا سکینڈل منظر عا م پر آ گیا

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15اپریل۔2015ء) پنجاب بھر میں جعلی اسلحہ لائسنس کا سکینڈل سامنے آیا ہے ،گزشتہ کئی سالوں سے ہزاروں کی تعداد میں جعلی اسلحہ لائسنس جاری کئے ہیں ۔ بعدازاں ان اسلحہ لائسنسوں کو دیگر اضلاع کے ڈاک خانہ جات سے ملی بھگت کر کے اندرراج کرا لیا گیا اس سکینڈل میں مختلف اضلاع کے ڈی سی او آفس کے متعلقہ اسلحہ برانچ محکمہ ڈاک خانہ کے عملہ کے علاوہ بعض انتظامیہ کے افسران بھی شامل ہیں جن میں اکثر ملازمین جنہوں نے جعلی لائسنس بنائے تھے یا تو وہ ریٹائر ہو چکے ہیں اور ان میں سے اکثر وفات بھی پا گئے ہیں ۔

اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15اپریل۔2015ء کو ذرائع نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے نادرا کی وساطت سے پنجاب بھر میں جاری ہونے والے سابق اسلحہ لائسنسوں کو کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ساتھ ہی صوبائی وزارت داخلہ نے اس بات کی پابندی عائد کر دی کہ جس اضلاع میں اسلحہ لائسنس جاری ہوا ہے اس اضلاع کے ڈی سی او سے اس کی تصدیق کرائی جائے مگر یہ پابندی عائد کی گئی تو اس دوران انکشاف ہوا کہ پنجاب کے تقریباً ہر اضلاع میں جعلی لائسنسوں سے ہزاروں کی تعداد میں نہ صرف اسلحہ لائسنس جاری ہو چکے ہیں اور ان کا اندراج بھی پنجاب بھر کے ڈاکخانہ متعلہ عملہ سے ساز باز کر کے اس کا اندراج بھی کرا لیا گیا چنانچہ کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کا تصدیق کرنے کا کام شروع ہوا تو اس کرپشن کی وجہ سے ہزاروں اسلحہ لائسنس ہولڈرز اپنے اسلحہ لائسنسوں کی تجدید نہ کرا سکے دوسری طرف اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

(جاری ہے)

15اپریل۔2015ء کو سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ان تمام واقعات کی انکوائری اور کرپشن میں ملوث افراد کی انکوائری کے لئے جوائنٹ انویسٹی ٹیم بنائی جا رہی ہے جس میں سپیشل برانچ کے علاوہ ایف آئی اے اور دیگر ادارے شامل ہوں گے جو تحقیقات کے بعد نہ صرف اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کریں گے بلکہ اس سکینڈل میں ملوث مختلف محکموں میں ملازمین اور افسران کے خلاف بھی کارروائی کی سفارش کرے گی ۔ اب تک کی اطلاع کے مطابق پنجاب بھر میں ایسے بوگس اسلحہ لائسنسوں کی تعداد سے پچاس ہزار سے زائد بتائی جاتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :