رضا حسن پر کوکین کے استعمال کا الزام ثابت ہوگیا

بدھ 15 اپریل 2015 17:08

رضا حسن پر کوکین کے استعمال کا الزام ثابت ہوگیا

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اپریل2015ء) پنٹنگولر کپ میں کوکین کے استعمال کی وجہ سے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آںے کے باعث 22 سالہ پاکستانی اسپنر رضا حسن کو تمام طرز کی کرکٹ سے معطی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے ایونٹ کے دوران مختلف کھلاڑیوں کے ڈوپ ٹیسٹ کیے اور رضا کے ڈوپنگ نمونے کو ٹیسٹ کے لیے ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی سے منظور شدہ ہندوستان کی لیبارٹری بھیجا گیا۔

پی سی بی کے ایک قریبی ذرائع نے بتایا کہ ایک ون ڈے اور دس ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے رضا حسن کو ہدایت کی گئی ہے وہ اپنے ماہرین کے توسط سے بورڈ کی جانب سے اس سلسلے میں تشکیل کردہ کمیٹی کو اپنے جواب جمع کرائیں۔ بورڈ کے قریبی ذرائع نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ بی سیمپل کے نتائج کا انتظار ہے لیکن پہلے نمونے کے نتائج کی بنیاد پر بورڈ نے پہلے ہی دو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے تاکہ اسپنر سے جواب طلبی کی جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ بورڈ اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لے رہا ہے کیونکہ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی کھلاڑی کا ڈوپ ٹیسٹ کوکین کے استعمال کی وجہ سے مثبت آیا ہے، اگر رضا انکوائری کمیٹی کے سامنے خود کو بے قصور ثابت کرنے میں ناکام رہے تو انہیں ہر طرز کی کرکٹ پر دو سالہ پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس حوالے سے یہ بات دیکھنی ہو گی کہ آیا رضا حسن کے خلاف قانونی چارہ جوئی یا پولیس کی تحقیقات بھی ہوتی ہیں یا نہیں کیونکہ پاکستان میں کوکین کا استعمال جرم ہے۔

یہ شاید کرکٹ میں کوکین کے استعمال کا پہلا واقعہ ہو لیکن اس سے پہلے متعدد عالمی کھلاڑیوں پر غیر قانونی ادویہ کے استعمال کی وجہ سے پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ ایک اور پاکستان اسپنر و سمیرسیٹ کے کھلاڑی عبدالرحمان پر بھی انگلش کاؤنٹی کے دوران کینابس نامی دوا کے استعمال کی وجہ سے 12 ہفتوں کی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستانی فاسٹ باؤلر شعیب اختر اور محمد آصف کے ساتھ ساتھ آسٹریلین لیگ اسپنر شین وارن پر بھی غیر قانونی ادویہ کے استعمال کی وجہ سے پابندی لگ چکی ہے۔