ایران کے ساتھ مشترکہ سرحد پر دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں میں پاکستان کی پوزیشن کمزور ہے ، پاکستان دہشتگرد گروپوں سے نمٹنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے

ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئرجنرل حسین دہقان کا پاکستانی ہم منصب سے ملاقات میں مطالبہ

جمعہ 17 اپریل 2015 18:43

ایران کے ساتھ مشترکہ سرحد پر دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں میں پاکستان ..

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئرجنرل حسین دہقان نے پاکستان پر ایران کے ساتھ مشترکہ سرحد پر دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں کے حوالے سے پوزیشن کمزور ہونے کاالزام عاید کرتے ہوئے شدید احتجاج کیااور سرحد پر دہشتگرد گروپوں سے نمٹنے کے لئے اہم اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ جمعہ کو غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ مطالبہ ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئرجنرل حسین دہکان نے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف سے ماسکو میں جاری انٹرنیشنل سیکیورٹی کانفرنس کی سائیڈلائن پر ہونے والی ملاقات میں کیا جس میں باہمی دلچسپی، دوطرفہ تعلقات ، سرحدی امور اور علاقائی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں یمن سمیت مشرق وسطی کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان خطے میں قیام امن کیلئے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ملاقات میں ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئرجنرل حسین دہکان نے پاکستان پر ایران کے ساتھ مشترکہ سرحد پر دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں کے حوالے سے پوزیشن کمزور ہونے کاالزام عاید کرتے ہوئے سخت احتجاج کیا گیا اور ان سے نمٹنے کے لئے اہم اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ۔

ایرانی وزیر دفاع نے پاکستانی پارلیمنٹ کے یمن کی صورتحال پر غیر جانبدارانہ رہنے کے فیصلے کوسراہا اور کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے یمن پر جاری حملوں کو روکنے کیلئے اہم اقدامات قراردیا۔ اس موقع پر خواجہ آصف نے کہا کہ مشترکہ سرحد پر دہشت گردی کے واقعات کو روکنے کیلئے بارڈر سیکیورٹی کو بڑھانا انتہائی اہم ہے انہوں نے ایران کے ساتھ دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ مشترکہ سرحد پر سیکیورٹی کو مزید بہتربنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :