چینی صدر کے دورہ پاکستان کی مغربی میڈیا میں خصوصی کوریج ،چین کو امریکہ کے مقابلے میں پاکستان کا سچا دوست قرارد یدیا

ہفتہ 18 اپریل 2015 12:44

چینی صدر کے دورہ پاکستان کی مغربی میڈیا میں خصوصی کوریج ،چین کو امریکہ ..

واشنگٹن/بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) امریکی جریدے وال سٹریٹ آف جرنل کی پاک امریکہ اور پاک چین تعلقات اوردونوں ممالک کی جانب سے پاکستان کی امداد کے حوالے سے ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا کہ امریکہ اس میدان میں چین سے پیچھے رہ گیا ہے، چین پاکستان میں 46ارب ڈالر کی سرمایہ کار کر رہا ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے 2009سے اب تک مختلف مد میں دی گئی کل امداد صرف 5ارب ڈالر ہے۔

رپورٹ کے مطابق چینی تاریخ میں کسی دوسرے ملک میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری 46ارب ڈالر کی ہے اور یہ چین پاکستان تجارتی راہداری حقیقت بننے کو تیار ہے، چینی صدر کے دورہ ایشیاء میں نئے عہدکا آغاز ہو گا، 15سال میں 2000میل کا سڑکوں کا جال گوادر بندرگاہ تک بچھایا جائے گا،3لوگوں پر مشتمل آدھی دنیا ایک نئی معاشی قوت کے طور پر ابھرے گی۔

(جاری ہے)

پاکستانی میڈیا کے ساتھ ساتھ امریکی مغربی اور دیگر غیر ملکی میڈیا میں پاک چین دوستی حقیقی طور پر سدابہار، ہمالیہ سے بلند اور شہد سے میٹھی دوستی قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ نعرہ واقعی سچ ثابت ہوا ہے اوراس کو اب بڑی حقیقت مل گئی ہے۔

چین کی 46ارب ڈالر کی انفراسٹرکچر سرمایہ کاری سے تجارت اور ٹرانسپورٹ روٹ کے نئے عہد کا آغاز ہو گا جو امریکہ کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے کیونکہ چین اب اس خطے میں اپنا تسلط قائم کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے نام سے شروع ہونے والے منصوبوں سے اقتصادی اور سیکیورٹی خدشات ختم ہوں گے۔ ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ گیم چینجر ثابت ہو گااور یہ وسیع پالیسی کا منصوبہ ہے جسے ون بیلٹ ون روڈ کا نام دیا گیا ہے، یہ چین کو ایشیائی اور یورپی ممالک کی منڈیوں سے ملائے گا۔

رپورٹ کے مطابق چین کیلئے دہشت گردی سے متاثرہ ملک میں بڑے منصوبوں کا آغاز ایک بڑا چیلنج ہے تاہم پیر کو چینی صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر اسلام آباد چینی کارکنوں اور انجینئرز کی حفاظت کیلئے اسپیشل سیکیورٹی فورسز کا اعلان کرنے والا ہے، منصوبے کا بڑا حصہ توانائی پر منحصر ہو گا اور اس سے پاکستان میں توانائی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی، چین کی طرف سے شروع کردہ نئے منصوبوں کے تحت 10400 میگا واٹ بجلی نظام میں شامل کی جائے گی، جس پر 15.5 ارب ڈالر لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ 2018ء میں مکمل ہو گا اور اگر اس منصوبے سے کامیابی حاصل ہوتی ہے تو وزیر اعظم نواز شریف 2018 کے انتخابات میں یہ کہنے کے قابل ہوں گے کہ انہوں نے عوام سے کیا ہوا وعدہ پورا کرلیا، منصوبے میں 6600 میگا واٹ مزید بجلی بھی شامل ہے جس میں اضافی 18.3 ارب ڈالر لاگت آئے گی جبکہ اس پر اپنے رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے عہدیدار نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان انفراسٹرکچر، راہداری میں بہت زیادہ پوٹینشنل ہے اور یہی مفادات ہیں ، جنوبی ایشیاء اور وسطی ایشیاء میں جن کے بارے میں ہم بات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین کے مفادات سے نظر آتا ہے کہ وہ ایک مستحکم پر امن اور خوشحال پاکستان چاہتا ہے اور وہ پاکستان کو اس طرح لے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بیجنگ اورکیری لوگر برمن ایکٹ کے درمیان موازنہ باقی ہے تاہم اس معاملے میں چین آگے نکل گیا ہے اور امریکہ پیچھے رہ گیا ہے کیونکہ امریکہ نے 2010ء سے 2014ء کے درمیان پاکستان کو کل 5 ارب ڈالر کی امداد دی ہے جس میں 2 ارب ڈالر انفراسٹرکچر کیلئے دیئے گئے ہیں جن میں سے ابھی کافی کچھ خرچ ہونا باقی ہے، جبکہ توانائی کے منصوبے میں امریکہ صرف 1500 میگا واٹ کا اضافہ کر رہا ہے ، جو کہ انتہائی کم ہے، امریکہ کے ترقیاتی پروگرام سے صرف پاکستان کے انفراسٹرکچر میں معمولی تبدیلی لائی جا سکتی ہے تاہم چین کی زیادہ تر رقم سرمایہ کاری بنیادوں پر خرچ کی جائے گی، چائنہ پاکستان ایکسز، ایشیاز نیو پولیٹکس کے مصنف اینڈریو سمال نے کہا ہے کہ چین مغربی امداد کی فراہمی میں ناکامی کے اس معاملے پر رد عمل کا اظہار کر رہا ہے تا کہ مغربی ممالک اور چین کے درمیان امداد کے حوالے سے فرق سامنے آ سکے۔

چین کا جواب یہ ہے کہ مغرب نے کم دیا تاہم ہم نے بڑے پیمانے پر سب کچھ کر دکھایا، چین کا کہنا ہے کہ اسے صرف بنگ بینگ کے پیمانے کے تحت کیا جا سکتا ہے، جس سے پاکستان کی اقتصادی ضروریات کو بڑے پیمانے پرپورا کیا جا سکے گا۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ کے مقابلے میں چین توانائی کے شعبے میں33.79ارب ڈالر شاہراؤں پر 5.90 ارب ڈالر، ریل پر 3.69، ماس ٹرانزٹ لاہور میں 1.60 ارب ڈالر، گوادر پورٹ پر 0.66ارب ڈالر، چائنہ پاکستان فائبر آپکٹس پر 0.04 ارب ڈالر خرچ کرے گا جو کہ مجموعی طور پر45.69 ارب ڈالر بنتا ہے، اس طرح چین امریکہ سے بازی لے گیا ۔

متعلقہ عنوان :