بھارت آج گندم کے معاملے میں جس قدر خود کفیل ہے وہ پاکستان کے زرعی سائنسدانوں اور ان کی اجداد کی گئی گندم کی اقسام کی وجہ سے ہے، بھار تی زرعی سائنسدان

ہفتہ 25 اپریل 2015 16:04

بھارت آج گندم کے معاملے میں جس قدر خود کفیل ہے وہ پاکستان کے زرعی سائنسدانوں ..

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25اپریل۔2015ء) بھارت آج گندم کے معاملے میں جس قدر خود کفیل ہے وہ پاکستان کے زرعی سائنسدانوں اور ان کی اجداد کی گئی گندم کی اقسام کی وجہ سے ہے اور اسی کے مرہون منت آج بھارت گندم اور کپاس کی فصل سے استعفادہ حاصل کر رہا ہے یہ بات بھارت کے زرعی سائنسدان ڈاکٹر بلدیپ سنگھ ڈلو ، وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی لدھیانہ پنجاب نے فیصل آباد زرعی یونیورسٹی میں 59 ایل او منائی ایسوسی ایشن کے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس تقریب میں زرعی یونیورسٹی کے قدیم طلباء جو دنیا بھر کے مختلف یونیوسٹیوں پر اعلی عہدوں پر فائز ہے نے شرکت کی ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر گرچارن سنگھ کلکٹ چیئرمین پنجاب سٹیٹ فارمز کمیشن بھارت ، ڈاکٹر ایوا سورچ جرمنی ، ڈاکٹر ہریانہ یوگو وائس چانسلر گائنا یونیورسٹی اور دیگر مقررین میں ڈاکٹر جیت سنگھ ، ڈاکٹر حافظ عبدالیقوم ، ڈاکٹر خالد محمود ، زرعی یونیورسٹی فیصل کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد اور ایل او منائی ایسوسی ایشین کے سیکرٹری پروفیسر محمد ارشد تمغہ امیتیاز اور سابق صوبائی زراعت حسین جہانیاں گردیزی نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں گندم چاول اور کپاس کی فصلوں کا معیار پایا جاتا ہے اس کی دنیا بھر میں کم مثال ملتی ہے اگر حکومت زراعت اور اس کے پیداوار کے معاملے میں کاشتکاروں کی رہنمائی کرے اور حکومت اپنا زیادہ تر بجٹ پیداوار بنانے میں خرچ کرے تو ملک اجناس کے معاملے میں دنیا بھر میں اعلی مقام حاصل کر سکتا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان نے پانی کے مسئلہ کا حل تلاش نہ کیا تو آئندہ دس سال میں بھارت اور پاکستان میں پانی کا بحران پیدا ہو سکتا ہے جس سے نہ صرف مسائل بڑھیں گے اور اس سے پیداوار بھی کم ہو گی یہ روزہ کانفرنس میں مختلف پروگرام ترتیب دیئے گئے ۔

متعلقہ عنوان :