کیا ائیر لائن اب رونے والے بچوں کے ساتھ یہ سلوک کریں گی؟

Fahad Shabbir فہد شبیر ہفتہ 25 اپریل 2015 22:25

کیا ائیر لائن اب رونے والے بچوں کے ساتھ یہ سلوک کریں گی؟

بن گوریان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25اپریل۔2015ء) بن گوریان ائیرپورٹ ، اسرائیل سے لندن جانے والی پرواز کو 19 ماہ کی بچی کے رونے کے باعث واپس ائیر پورٹ پر اتار کر بچی کو والدین سمیت جہاز سے باہر کر دیا گیا۔ جہاز رن وے پر ٹیکسی کرنے لگا تو عملے نے بچی سرینا کے والدین کو کہا کہ وہ بچی کو اپنی گود میں بیٹھا لیں ، کیونکہ ائیرلائن کی پالیسی ہے کہ 2 سال سے کم عمر بچے ٹیک آف اور لینڈنگ کے وقت والدین کی گود میں ہوں۔

والدین نے بچی کو گود میں بٹھایا تو وہ رونے لگی۔ پائلٹ نے جہاز واپس اتار کر پولیس کے ذریعے انہیں باہر کرا دیا۔ پائلٹ کا کہنا ہے کہ انہیں سیکورٹی کےخدشات کے باعث فلائٹ سے اتارا گیا ہے۔ بچی کے باپ مارک عزیز کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچی کے لیے سیٹ لی ہوئی تھی ، جب عملے نے بچی کو گود میں بٹھانے کا کہا تو ہم نے بٹھا لیا، مگر بچی بے چین ہو کر رونے لگی۔

(جاری ہے)

اس پر عملے نے ہمیں ہی جہاز سے اتار دیا۔ مارک نے ائیرلائن کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اگر ائیر لائنز کو اس کی طرح حرکتوں سے نہ روکا گیا تو کل کو وہ بچوں کے ساتھ سفر کرنے والے تمام والدین کو فلائٹ سے اتار دیں گی۔ ائیر لائن نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ بچی بیمار تھی، اس لیے والدین کی گود میں رونے لگی، اسے بیمار ہونے کی وجہ سے اتارا ہے۔ بچی کے باپ مارک عزیز کا کہنا ہے کہ ائیرلائن اپنی حرکت کو قانونی جواز دینے کے لیے جھوٹ بول رہی ہے۔ اس کی بچی جہاز میں بیمار نہیں تھی بلکہ جہاز سے اترنے کے بعد بیمار ہو گئی۔

متعلقہ عنوان :