نگلیریا جرثو مہ پانی کے ذریعے انسانی دماغ تک پہنچتا ہے۔ ماہرین

بدھ 29 اپریل 2015 13:10

نگلیریا جرثو مہ پانی کے ذریعے انسانی دماغ تک پہنچتا ہے۔ ماہرین

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29اپریل۔2015ء ) نگلیریا ایک ایسا جرثو مہ ہے جو پانی کے ذریعے انسانی دماغ تک پہنچتا ہے اور اسے متاثر کرتاہے۔ماہرین طب کے مطابق نگلیریا کی علامات میں جسم میں شدید درد،متلی،بخار،زبان کا ذائقہ تبدیل ہوجانا سر فہرست ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے نگلیریا کی افزائش درجہ حرارت میں مسلسل اضا فہ کے باعث ہوتی ہے۔

گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی پانی میں موجود نگلیریا کا جرثو مہ متحرک ہونا شروع ہوجاتا ہے۔

(جاری ہے)

اسی لئے سوئمنگ پول ،تالاب اور کھلے آسمان کے نیچے پانی میں اس کی افزائش سب سے زیادہ ہے۔خاص طور پر تیراکی کے باعث لوگ نگلیریا کا شکار ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق نگلیریا سے بچاؤکے لئے لوگ گھر وں میں موجود ،چھتوں او ر زیر زمین پانی کے ٹینکوں کو صاف رکھیں ،نہاتے اور وضو کرتے وقت پانی ابال کر ناک میں ڈالیں تاکہ اس مرض سے بچا جاسکے۔ماہرین طب کے مطابق نگلیریا لا علاج مرض نہیں خاص طور پر تیراکی کے دوران لوگ اپنی ناک اور منہ کو پانی سے اوپر رکھیں تو باآسانی اس مرض سے بچا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :