بغیرکچھ کھائے بھوک ختم اور پیٹ فل

Fahad Shabbir فہد شبیر بدھ 29 اپریل 2015 22:35

بغیرکچھ  کھائے  بھوک ختم اور پیٹ فل

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29اپریل۔2015ء)ہاورڈ کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ انہوں نے دماغ میں اس نیورل نیٹ ورک کو شناخت کر لیا ہے جو بھوک کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس حوالے سے چوہوں پر کچھ تجربات کیے گئے جس میں دیکھا گیا کہ چوہوں نے کچھ بھی نہیں کھایا پیا مگر اُنہیں اپنے پیٹ بھرے ہوئے محسوس ہو رہے تھے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دماغ میں میلاننکورٹن 4 ریسپٹر ریگولیٹڈ(melanoncortin 4 receptor-regulated) یا MC4R سرکٹ کو ایکٹیویٹ کرکے بہت زیادہ بھوک محسوس کرنے والے لوگوں کی مدد کی جاسکتی ہے۔

یہ تحقیق نیچر نیورو سائنس جرنل میں شائع ہوئی ہے۔ ڈاکٹر بریڈفورڈ لویل ، جو اس تحقیق میں شامل سینئر مصنف ہیں، نے کہا کہ بھرے ہوئے پیٹ کا تعین کرنے والے نیورونز کی شناخت سے اب یہ بھی پتہ چلایا جا سکے گا دماغ کھانے کے عمل کو کس طرح قابو میں رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

اس تحقیق کی روشنی میں ایسی دوا بھی بنائی جا سکتی ہے جس کی ایک گولی کھانے سے ہی دماغ کو لگے کہ آپ نے بے پناہ کھا لیا۔

ایک بات ذہن میں رہے کہ اس تحقیق سے صرف دماغ کو ہی بے وقوف بنایا جا سکتا ہے کہ آپ کا پیٹ بھرا ہوا ہے، ورنہ اصل میں پیٹ میں چوہے اور ہاتھی ہی دوڑ رہےہونگے۔ دماغ کو مطمئن کرنے کے علاوہ جسم کی ضرورت پوری کرنے کے لیے بھی کھانا ضروری ہے تاہم اس تحقیق سے کھانے کی بے جا خواہش پر قابو پایا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ اس تحقیق سے موٹے افراد کے علاج میں بھی مدد ملے گی۔