بھارت ، نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد اقلیتوں کے خلاف تشدد میں اضافہ

ہفتہ 2 مئی 2015 12:49

بھارت ، نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد اقلیتوں کے خلاف تشدد میں ..

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 مئی۔2015ء) بھارت کی حکومت نے امریکی کانگریس کے ایک پینل کے اس دعوے کو تنقید کا نشانہ بنایا جس میں کہا گیا تھا کہ نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت میں اقلیتوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔بھارت کی وزارتِ خارجہ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پینل کی رپورٹ بھارت کو نہیں سمجھتی۔

بھارت کے ناقدین کے مطابق نریندر مودی کی حکومت ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے اقلیتوں کے خلاف تشدد کو روکنے کیلئے مناسب اقدامات نہیں کیے جا رہے۔نریندر مودی تمام اقلیتوں کو بھرپور سلامتی فراہم کرنے کے دعوے کرتے رہے ۔امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا کہ گذشتہ عام انتخابات کے بعد سے حزب اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان مذہبی اقلیتوں کے خلاف ہتک آمیز اور اشتعال انگیز بیانات دیتے رہے ہیں اور اقلیتوں کے خلاف حملوں اور راشٹریا سیوک سنگھ اور وشا ہندو پریشد جیسی انتاہ پسند تنظیموں کی طرف سے مذہب کی جبری تبدیلی کے واقعات ہوتے رہے رپورٹ میں کہا گیا کہ گذشتہ سال دسمبر میں ہندو گروہوں نے چار ہزار مسیحی خاندانوں اور ایک ہزار مسلم گھرانوں کے افراد کو اتر پردیس میں گھر واپسی کے نام سے چلائی جانے والی مہم میں جبری طور پر ہندو بنانے کا اعلان کیا تھا رپورٹ میں کہا گیا کہ باوجود ایک سیکولر جمہوریت ہونے کے بھارت اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہا جس سے اقلیتوں کے خلاف جرائم کی حوصلہ افزائی ہوئی۔

(جاری ہے)

بھارتی وزارت خارجہ کی ترجمان وکاس سروپ نے کہا کہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کے آئین اور معاشرے کے بارے میں معلومات محدود ہیں انھوں نے کہا کہ وہ رپورٹ کو توجہ کے قابل نہیں سمجھتیں۔

متعلقہ عنوان :