ملک میں فیفا کے 8 گول پراجیکٹ بن چکے ہیں،فیصل صالح حیات

ہفتہ 2 مئی 2015 14:42

ملک میں فیفا کے 8 گول پراجیکٹ بن چکے ہیں،فیصل صالح حیات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 مئی۔2015ء) پاکستان فٹبال فیڈریشن کی صدر سید فیصل صالح حیات نے کہا ہے ہم نے پاکستان میں فٹبال کو ترقی دینے کے لئے ہنگامی اقدامات اٹھائے اور دنیا میں پاکستان فٹبال کی پہنچان بنائی ہے ، ملک میں فیفا کے 8 گول پراجیکٹ بن چکے ہیں ، پاکستان فٹبال فیڈریشن ایک خود مختار ادارہ ہے جو فیفا کے آئین کے تحت چل رہا ہے، ویمن فٹبال کی ترقی کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں، کھیلوں کی ترقی کے لئے حکومت کو ملک میں انفراسٹرکچر کا جال بچھانا چاہئے۔

اپنے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ 12 سال قبل پاکستان فٹبال فیڈریشن ایک بریف کیس میں ہوا کرتی تھیں وہ بریف کیس جہاں جاتا فٹبال فیڈریشن کا دفتر وہیں لگ جاتالیکن آج ایسا نہیں ہے۔ فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا اور اے ایف سی میں اچھے تعلقات قائم ہو چکے ہیں ان تعلقات کی بنا پر ہی پاکستان میں اس کھیل کو ترقی دینے کے منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

آج ملک میں فیفا کے 8 گول پراجیکٹ بن چکے ہیں جن میں سے تین پراجیکٹ مکمل طور پر تیار ہیں جبکہ 5 بھی جلد مکمل ہو جائیں گے یہ گول پراجیکٹ ملک میں فٹبال کے فروغ اور اس کی ترقی کے لئے سنگ میل ثابت ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے 12 سالوں میں ملک میں فٹبال کی ترقی کے لئے دن رات کام کیا ، آج ڈھائی ہزار فٹبال کلبز اور 66 ہزار فٹبال کے کھلاڑی رجسٹرڈ ہیں جن کا تمام ریکارڈ پی ایف ایف کے پاس موجود ہے۔

ہم نے فٹبال کی ترقی کے لئے ویڑن 2020 دیا ہے گراس روٹ لیول پر انڈر 21,16,14 اور 23 کے مقابلے کرائے جا رہے ہیں جس سے ہمیں نوجوان کھلاڑیوں کا ایک بہت بڑا پول مل چکا ہے۔ گراس روٹ لیول پر کئے جانے والے اقدامات کی وجہ سے ایشیاء لیول پر ہونے والے مقابلوں میں ہماری ٹیم اچھے نتائج دینا شروع ہوگئی ہیں ۔ سید فیصل صالح حیات کا کہنا تھا کہ فیفا اور اے یف سی میں پاکستان فٹبال کے اچھے تعلقات قائم کئے ہیں ایک اعتماد کا رشتہ قائم ہونے کی وجہ سے فیفا نے پاکستان کو 8 گول پراجیکٹ الاٹ کئے ہیں۔

جن پر خرچ آنے والا تمام پیسہ فیفا کا ہے یہ وہ گول پراجیکٹ ہیں جن کی مدد سے ہم جدید کھیل کے تمام تقاضوں کو حاصل کر کے ترقی کرسکتے ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں کو شک ہے کہ فیفا کی جانب ملنے والی گرانٹ کو کھالیا جاتا ہے تو میں ایسے لوگوں کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ جب دنیا فٹبال کی سب سے بڑی تنظیم اگر پاکستان کو فٹبال کی ترقی کے لئے پیسہ دیتی ہے تو وہ اس کی پائی پائی کا حساب بھی لے لیتی ہے۔

فیفا ہمیں سالانہ ڈھائی لاکھ ڈالر امداد دیتی ہے جوچار کوارٹرز میں ہمیں ملتی ہے ایک کواٹر کا حساب دیں پھر اگلی مدت کے لئے فنڈز جاری ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنے ملک میں کوچز اور میچ ریفریز کو تجربہ دینے کے لئے کورسز کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے ۔ صدر پی ایف ایف نے کہاکہ ہمیں فخر ہے کہ آج دنیا کے مختلف کلبوں کے ساتھ ہمارے کھلاڑیوں کے معاہدے ہونا شروع ہوگئے ہیں 6 کھلاڑی مختلف کلبوں میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں جو اعزاز کی بات ہے ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان فٹبال کا مستقبل روشن دیکھ رہا ہوں اور وہ وقت اب دور نہیں جب ایشیا کی سطح پر پاکستان فٹبال ٹیم ٹاپ پانچ ٹیموں میں اپنا نام شامل کرائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کھیلوں کی ترقی کے لئے حکومت کو ملک میں انفراسٹرکچر کا جال بچھانا چاہئے بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں کے ذہن میں ایسی کوئی بات نہیں ہے ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں وہ ملک ترقی کرتے ہیں جن کے حکمران اپنے نوجوانوں کو کھیل اور روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرتے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں فیصل صالح حیات نے کہا کہ ہمارے ہاں حکومت اداروں پر قبضہ کرنے کی کوششوں میں لگ جاتی ہے جس کی ایک مثال پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن ہے جس پر حکمران جماعت کی جانب سے اس پر قبضہ کرنے کی بھر پور کوشش کی گئی لیکن آئی او سی نے پاکستان میں اصل اولمپک ایسوسی ایشن کا ساتھ دیا جس کی بنا پر حکومت کے ہاتھ رسوائی کے سوا کچھ نہیں آیا۔

اب حکومتی مشینری پاکستان فٹبال فیڈریشن پر قبضہ کرنے کی کوشش میں ہے پاکستان فٹبال فیڈریشن ایک خود مختار ادارہ ہے جو فیفا کے آئین کے تحت چل رہا ہے اس میں کسی طور پر اس بات کی گنجائش نہیں ہے کہ حکومتی سطح پر کسی قسم کی مداخلت کی جائے۔ صدر پی ایف ایف نے کہا کہ ہم نے الیکشن کوصاف شفاف بنانے کیلئے آزاد الیکشن کمیشن بنایا ہے جس نے ڈسٹرکٹس سے لیکر صوبائی الیکشن کا مرحلہ مکمل کرلیا ہے۔

پنجاب اور بلوچستان میں حکومتی مشینری کا استعمال کیا گیا جس کی رپورٹ بنا کر فیفا کو بھجوا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ا کہ آئین سے باہر ہم نے کچھ نہیں کیا ہے ہر اس شخص کو الیکشن لڑنے کا حق حاصل ہے جو آئین پر پورا اترتا ہو۔ ویمن فٹبال کی ترقی کے حوالے سے صدر پی ایف ایف نے کہا کہ پاکستان میں ویمن فٹبال کی ترقی کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں خواتین کے تین ٹورنامنٹ سال میں ہوتے ہیں جس سے خواتین کھلاڑیوں کا ٹیلنٹ بھی سامنے آ رہا ہے

متعلقہ عنوان :