17سال بعدایشین اسنوکرٹائٹل پاکستان واپس آناخوش آئند ہے ،سینئرز کی موجودگی میں نوجوان کیوئسٹ حمزہ اکبر نے ٹائٹل حاصل کرکے ثابت کردیا کہ کہ ان کا مستقبل روشن ہے، حمزہ اکبر کو پروفیشنل اسنوکر چیمپئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کیلئے سترہ ہزار برطانوی پاؤنڈز درکار ہیں تاہم سات ہزار پاؤنڈزاکھٹے کرلیے ہیں

پاکستان بلیئرڈ اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن کے صدر عالمگیر شیخ جی نجی ٹی وی سے گفتگو

پیر 4 مئی 2015 17:46

17سال بعدایشین اسنوکرٹائٹل پاکستان واپس آناخوش آئند ہے ،سینئرز کی موجودگی ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) پاکستان بلیئرڈ اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن کے صدر عالمگیر شیخ نے کہا ہے کہ سترہ سال بعد ایشین اسنوکر کا ٹائٹل پاکستان واپس آنا خوش آئند ہے۔ سینئرز کی موجودگی میں نوجوان کیوئسٹ حمزہ اکبر نے ٹائٹل حاصل کرکے ثابت کردیا کہ کہ ان کا مستقبل روشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے پاکستانی ہیں جو پی بی ایس اے کے پلیٹ فارم سے پروفیشنل اسنوکر چیمپئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کرینگے۔

انکی شرکت کو یقینی بنانے کیلئے سترہ ہزار برطانوی پاؤنڈز درکار ہیں تاہم اس وقت پی بی ایس نے سات ہزار پاؤنڈزاکھٹے کرلیے ہیں۔عالمگیر شیخ نے کہا کہ مخیر حضرات اور اسپانسرز کے تعاون کی بدولت آج اسنوکر کا کھیل ملک بھر میں ترقی کررہا ہے، پاکستان کے اسنوکر کھلاڑی مسلسل ٹائٹل حاصل کررہے ہیں مگر حکومتی ایوانوں میں اسکا کوئی اثر نہیں ہورہا، کامیابی حاصل کرنے پر ہمارے کھلاڑیوں کو انکا جائز حق تک نہیں دیا جاسکا۔

(جاری ہے)

جس کے باوجود کھلاڑی اسنوکر میں ملک کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں اور فتوحات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔عالمگیر شیخ نے کہا کہ اسپورٹس پالیسی کے تحت حمزہ اکبر کو بھی پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے پچاس لاکھ روپے ملنے ہیں۔ یہ نوجوان کھلاڑی ملک کا اثاثہ ہے کم عمری میں ایشین چیمپئن بننا اسکے تابناک مستقبل کی عکاسی کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :